پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کے دلائل کیلئے کیس انتظار میں رکھ لیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے درخواست کی سماعت کی، اور ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے میاں تبسم اور رانا مدثر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد تھانہ شادمان نذر آتش کیس میں نامزد ہیں، اور ان کے وکیل میاں تبسم دلائل مکمل کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد تھانہ شادمان کے مقدمہ نمبر 768/23 میں نامزد ملزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یاسمین راشد کی جناح ہاؤس پر حملہ کے وقت موجودگی ثابت ہوگئی
ان کے وکیل میاں تبسم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہیں اور بزرگ عورت ہیں، انہیں جوڑوں کا درد بھی ہے اور چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو ضمانت پر رہائی دی جائے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد پر تھانہ شادمان کو نذر آتش کرنے کیلئے کارکنان کو اکسانے کا الزام ہے۔