پالتو جانوروں اور پرندوں کی شدید گرمی میں دیکھ بھال بہت ضروری ہے اگر مناسب خوراک اور احتیاطی تدابیر کو نہ اپنایا گیا تو جانور یا پرندوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انسان تو اشرف المخلوقات ہے وہ اپنے اچھے برے کی تمیز بہتر طور پر کرسکتا ہے اور ساتھ ہی شدید گرمی سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے ساتھ ایسی غذا استعمال کرسکتا ہے جو اسے موسم کی حدت سے محفوظ رکھ سکتی ہیں لیکن اگر آپ نے پالتو جانور پال رکھے ہیں یا آپ پرندں کے شوقین ہیں تو آپ کیلئے ضروری ہے کے شدید گرمی کے موسم میں ان کا خاص خیال رکھیں۔
براہ راست تیز دھوپ آپ کے جانور یا پرندے کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس لئے سایہ دار جگہ کا اہتمام بہت ضرور ہے۔ اس مقصد کے لئے آپ پکی چھت آر سی سی یا سلیب کی چھت کے نیچے رہائش کا انتظام کرسکتے ہیں اگر یہ ممکن نہیں تو سیمنٹ یا لوہے کی چادروں کا شیڈ بھی بنایا جاسکتا ہے لیکن لوہے کی چادر تیز دھوپ میں بہت زیادہ گرم ہوجاتی ہے۔ اس کے حل کے لئے دو طریقے ہیں ایک تو فالز سیلنگ کا کام جس میں آپ چادر کے نیچے پلاسٹر آف پیرس کی شیٹیں لگوا سکتے ہیں۔ جبکہ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ لوہے کی چادروں کے اوپر کھجور کے پتوں یا سرکنڈوں سے تیار کی گئی چٹائی ڈال لیں یا کوئی متبادل بندوبست کرلیں جیسے ترپال یا موٹا کپڑا بھی ڈال سکتےہیں۔
الیکٹرولائٹ کا عدم توازن یا اس کی کمی جسم میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ الیکٹرو لائٹ عام طور پر ویٹنری شاپس سے مل جاتا ہے اس کے علاوہ عام میڈیکل اسٹور پر دستیاب آو آر ایس نمکول بھی پانی میں آسانی سے گھول کر استعمال کروایا جا سکتا ہے۔ جو گرمی کے تناؤ، پانی کی کمی، بیماری، عمومی تناؤ وغیرہ کے لیے بہترین ہے۔
گرم موسم میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کی صلاحیت مناسب ہائیڈریشن پر منحصر ہے۔ گرمی کے دباؤ کے دوران پرندوں میں الیکٹرولائٹ کا توازن بدل جاتا ہے۔ پانی میں الیکٹرولائٹ شامل کرنے سے، پرندے اپنی پانی کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں، جو جسم کے درجہ حرارت کو مستقل رکھنے میں نہایت موثر طریقے سے مدد کرتا ہے۔ جانوروں یا پرندوں کو الیکٹرولائٹ دینے کےلئے اس کی مقدار کتنی ہونی چاہیے اس کے لئے بہتر یہی ہے کہ آپ ویٹنری ڈاکٹر یا شاپ سے معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دہی کا پانی بھی پینے کے پانی میں ملا کر استعمال کروایا جاسکتا ہے۔
جس طرح انسان کو گرمی لگتی ہے بالکل اسی طرح جانور یا پرندے بھی گرمی محسوس کرتے ہیں۔ انسان نہا کر تازہ دم ہوجاتا ہے اس لئے بہتر ہے کہ آپ اپنے پالتوں کتے ، بلی یا پرندوں وغیرہ کو صبح یا شام کے وقت شاور ضرور کروائیں تاکہ وہ بھی صحت مند رہیں۔ یہاں یہ احتیاط بھی ضرور ہے کہ سخت گرمی کے وقت شاور سے گریز کریں کیونکہ اس سے نقصان کا اندیشہ ہے بہتر وقت صبح یا شام ہی ہے جو سو فیصد نتائج دے سکتا ہے۔
گرمیوں میں موزوں غذاؤں کا انتخاب کر کے ہم جسم کو پانی کی کمی سے محفوظ، ہلکا پھلکا، ٹھنڈا اور قوت بخش رکھ سکتے ہیں۔
موسمی پھل ، سلاد اور سبز سبزیوں کی اہمیت تو مُسلمہ ہے یعنی آپ ایسے جانور یا پرندے جو پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں انھیں آپ تربوز۔ کدو، لوکی، سلاد کے پتے ، پودینہ اور دھنیاں وغیرہ استعمال کرواسکتے ہیں جو ان کے لئے فرحت کا باعث بنیں گے۔ یہ خیال رکھنا بہت ضرور ہے کہ یہ چیز اعتدال کے ساتھ دیں اور اتنی ہی ڈالیں جتنی وہ تھوڑی دیر میں ختم کرلیں اگر بچ جائیں تو انھیں ہٹا لیں باسی نہ کھانے دیں۔
جانور ہوں یا پرندے انھیں ایسی جگہ رکھیں جہاں ہوا کی گزر ہو۔ بند یا حبس والی جگہ پر انھیں نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ کمرہ یا شیڈ ایسا ہو کہ اس میں ایک جگہ سے ٹھنڈی ہوا آئے اور دوسرے مقام سے اس کا اخراج ہوجائے۔ ہاں اگر گرم ہوا یا ہیٹ ویو ہو تو ایسی ہوا سے بچانا بھی ضرور ہے۔
جانوروں اور پرندوں کو کنٹرول درجہ حرارت والی جگہ بھی رکھا جاتا ہے یعنی کمرے یا شیڈ میں اے سی، اسپلٹ لگا کر یا روم کولر کے ذریعے درجہ حرارت کو ایک خاص سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے۔
جانوروں اور پرندوں کو گرمی سے بچانے کیلئے یہ تو محدود ٹپس ہیں اس کے علاوہ آپ بہت سے دیگر طریقے بھی اپنا سکتے ہیں ۔ جس سے بے زبانوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ بہتر افزائش نسل کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔