مئی کے مہینے میں پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ موجودہ مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 15 فیصد کی کمی ہوئی۔
موجودہ مالی سال میں مئی کے مہینے میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 2.09 ارب ڈالر رہا، جو اپریل 2023 کے مقابلے میں 143 فیصد زیادہ ہے۔
تجارتی خسارے میں بے پناہ اضافہ کی وجہ مئی میں اپریل کے مقابلے میں درآمدات میں 43 فیصد کا اضافہ ہے، جبکہ برآمدات میں اس مہینے میں صرف دو فیصد کا اضافہ ہوا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق موجودہ مالی سال میں مئی کے مہینے میں گزشتہ سال مئی کے مہینے میں تجارتی خسارے میں 50 فیصد کی کمی ہوئی۔
موجودہ مالی سال کے پہلے 11 مہینوں میں ملک کا تجارتی خسارہ 25.7 ارب ڈالر رہا، جو گزشتہ مالی سال کے ان مہینوں کے مقابلے میں 41 فیصد کم ہے۔
پاکستان کا تجارتی خسارہ رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے 11 مہینوں (جولائی تا مئی) کے دوران 40.59 فیصد کم ہو کر 25.791 بلین ڈالر تک آگیا، جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 43.409 بلین ڈالر تھا۔
تجارتی خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر 142.91 فیصد اضافہ ہوا ہے، اپریل 2022 میں تجارتی خسارہ 860 ملین ڈالر کے مقابلے مئی 2023 میں 2.089 بلین ڈالر رہا۔
زیر جائزہ مدت (مالی سال 2022-23 جولائی تا مئی) کے دوران ملکی درآمدات میں 29.22 فیصد کمی واقع ہوئی، جو گزشتہ سال 72.280 بلین ڈالر سے کم ہو کر رواں سال کے دوران 51.157 بلین ڈالر پر آگئی ۔
سالانہ بنیاد پر، برآمدات میں 16.69 فیصد کی کمی دیکھی گئی، مئی 2022 میں 2.624 بلین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے مئی 2023 میں برآمدات 2.186 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
درآمدات بھی مئی 2023 میں کم ہو کر 4.275 بلین ڈالر تک آگئیں، جو مئی 2022 میں 6.760 بلین ڈالر تھیں، یہ کمی 36.76 فیصد کی منفی نمو کو ظاہر کرتی ہے۔