اسلام آباد: ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال 24-2023 کے وفاقی بجٹ میں عوام کو بڑا ریلیف نہیں ملے گا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں، وزیراعظم اور اتحادی حکومت بجٹ میں بڑا ریلیف دینے کے خواہشمند ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، نیا ٹیکس نہ عائد کرنے اور سبسڈی دینے کی خواہش مند ہے جب کہ آئندہ انتخابات کے حوالے سے سرکاری اسکیموں کے اعلانات بھی کرنا چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی اکثر تجاویز کو وزیراعظم اور اتحادی رہنما مسترد کررہے ہیں دوسری جانب وزارت خزانہ کو فنڈ کی عدم دسیابی کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں مہنگائی نے سارے ریکارڈ توڑ دیئے
ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت کے پاس بڑا ریلیف دینے اور عوام دوست بجٹ پیش کرنے کے لئے رقم نہیں جس کی وجہ سے بجٹ کو حتمی شکل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے، اسی لیے وزارت خزانہ کے 60 سے زاہد افسران اور کی چھٹیاں منسوخ ہیں۔
وزارت خزانہ کا بجٹ اسٹاف ہفتہ اور اتوار کو بھی ڈیوٹی کر رہا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال بجٹ میں کوئی بڑا ریلیف دینے کی پوزیشن نہیں ہیں۔