پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا کا کہنا ہے کہ اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے۔
آج نیوز کے پروگرام روبرو میں ہرجانے سے متعلق سوال پر حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ ملزم اپنے آپ کو بچانے کے لیے ہاتھ پاؤں مارتا ہے، عمران خان نے جلد بازی سے کام لیا، ان کا حق ہے کہ وہ 10 کے بجائے 20 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کرسکتے ہیں، لیکن ابھی تک ان کو کسی بھی تفتیشی آفیسر نے اس کیس میں کلین چیٹ نہیں دی کہ آپ فارغ ہوگئے ہیں یا کسی عدالت نے یہ فیصلہ نہیں دیا کہ آپ اس کیس سے بری ہوگئے ہیں، ابھی معاملہ زیر تفتیش ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے حسن رضا پاشا نے کہا کہ عمران خان کا 10 دن کا ریمانڈ منظور ہوا تھا ، جس میں سے انہوں نے 2 دن کاٹے، اگر عمران خان پھر کبھی گرفتار ہوتے ہیں تو وہ گنتی میں شمار ہوں گے، پھر 8 دن باقی ہوں گے، وقتی طور پر عمران خان کو ریلیف ملا ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ چھٹی والے دن چیئرمین نیب وارنٹ پر دستخط نہیں کرسکتا، کہاں لکھا ہے کہ وہ چھٹی والے دن کام نہیں کرسکتا، چھٹی کے دن کئی بڑے دفاتر کھلے ہوتے ہیں، کام ہوتا رہتا ہے، اس بنیاد پر وہ 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس کرتو سکتے ہیں لیکن ہرجانہ مل نہیں سکتا۔
اس موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر اور ماہرِ قانون شعیب شاہین نے کہا کہ عمران خان نے ضمانت کے لیے خود کو عدالت کے سامنے سرینڈر کیا تو رینجرز نے انہیں اغواء کرلیا، عدالتی کمرے میں توڑ پھوڑ کی، بائیومیٹرک کے عملے اور وکیلوں کو ڈنڈے مارے ان کو زخمی کیا اور سر پھوڑے، جس کے بعد رینجرز اہلکار عمران خان کو اٹھاکر لے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاری کے وقت نیب کا کوئی حکام موجود نہیں تھا، چیئرمین نیب کو جب بلایا گیا تو ان کے نمائندے نے بتایا کہ ہمارا تو بندہ ہی نہیں تھا، سب سے پہلے نیب گرفتار کرتی ہے اور پھر وہ پولیس یا رینجرز سے مدد مانگتی ہے۔
شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آئین کے مطابق فیصلہ دینے کا پابند ہے، ایگزیکٹو سپریم کورٹ کے فیصلے کے عملدرآمد کا پابند ہے، کیا پارلیمان قراردار کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کرسکتی ہے، 2 تہائی اکثریت سے ترمیم کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوگا۔
اس موقع پر ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ سب نے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے، پارلیمان آئین کی ہیڈ ماسٹر نہیں بن سکتی، آئین سپریم ہے، تمام ادروں کے اختیارات متعین ہیں۔