لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک سے متعلق کیس میں ٹریفک پولیس سے جھگڑا کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بدتمیزی پر کوئی نرمی نہ برتی جائے چاہے وہ میرا ہی بیٹا کیوں نہ ہو۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: بلند عمارتوں کی چھتوں پر پودے نہ لگانے والوں پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد
عدالت نے تمام تعلیمی اداروں کے گراؤنڈز میں تعیمرات پر پابندی عائد کردی۔
لاہور ہائیکورٹ نے بارشی پانی کو محفوظ بنانے کے لیے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ری چارجز لگانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ٹریفک پولیس سے جھگڑا کرنے والوں کے خلاف فوری مقدمات درج کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
مزید پڑھیں: اسموگ تدارک کیس: عید تک بیکریوں کو رات ایک بجے تک کام کرنے کی اجازت
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ بدتمیزی کرنے والوں کو پورا جرمانہ کریں اور مقدمات درج کیے جائیں، سینئر افسر اتنے کمزور ہیں کہ اب لوگ دلیر ہوکر پولیس والوں سے جھگڑتے ہیں، بدتمیزی پر کوئی نرمی نہ برتی جائے چاہے وہ میرا ہی بیٹا کیوں نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں جائیں تو کسی کی جرات نہیں کہ وہ پولیس سے جھگڑ سکے، ہمیں جھوٹ اور جعلی رپورٹس کے ذریعے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسموگ تدارک کیس میں چیئرمین پلاننگ کمیشن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
ماحولیاتی کمیشن کے ممبران نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کی۔
ممبر ماحولیاتی کمیشن نے بتایا کہ فصلوں کی باقیات جلانے پر 2 لاکھ کی بحائے صرف 50 ہزار جرمانہ کیا جارہا ہے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ نہیں ہو رہا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈپٹی کمشنر شیخوہورہ سے رپورٹ طلب کرلی۔
بعدازا عدالت عالیہ نے کیس کی مزید سماعت 9 جون تک ملتوی کردی۔