انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 اور 10 مئی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں ضمانت دینے کے فیصلے کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے جلاؤ گھیراؤ کیس میں ملوث ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اب تک 310 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی جاچکی ہیں جنہیں منسوخ کیا جائے کیونکہ توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان براہ راست نامزد تھے اور بیشتر کو موقع پر ہی گرفتار کیا گیا تھا۔
پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ملزمان نے حکومتی رٹ چیلنج کی، ریڈیو پاکستان اور الیکشن کمیشن دفتر سمیت دیگر سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت پر رہا ہونے والے ملزمان دوبارہ بھی یہ جرائم کرسکتے ہیں، لہٰذا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ضمانتیں منسوخ کرکے ملزمان کو تحویل میں لانے کی اجازت دی جائے۔