Aaj Logo

اپ ڈیٹ 02 جون 2023 02:28pm

جبران ناصر کے اغواء کا مقدمہ اہلیہ کی مدعیت میں درج

سماجی رہنما اور وکیل جبران ناصرکے اغواء کا مقدمہ کلفٹن تھانےمیں درج کرلیا گیا۔

مقدمہ جبران کی اہلیہ اداکارہ منشاپاشا کی مدعیت میں اغواء کی دفعات کےتحت درج کیاگیا۔

نامعلوم افراد کے خلاف درج ایف آئی آر کے متن کے ، ’یکم جون کو میں اپنے شوہر کے ہمراہ گھر کی طرف جا رہی تھی کہ تقریباً 11 بجے ایک سفید ٹویٹا ہائی لیکس گاڑی نے ہماری گاڑی ٹکرمارکر راستہ روکا اور ایک سلور کرولا نے پیچھے سے ٹکرمارکرروکا، اس دوران سول کپڑوں میں تقریباً 10 سے 15 مسلح افراد میرے شوہر جبران ناصر کو گاڑی میں ڈال کر فرار ہو گئے۔‘

منشا پاشا نے درخواست میں ان نامعلوم افراد کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے منشاء پاشا نے ایف آئی آر درج کروانے میں مشکلات کا ذکرکرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ جبران ناصر کے مبینہ اغوا کی ایف آئی آر درج کرنا تو دور کی بات پولیس نے اب تک اُن کی درخواست پر ریسیونگ (درخواست وصول کرنے کا قانونی ثبوت) تک نہیں دیا ۔

منشاء پاشاکا کہنا تھا کہ پولیس تاخیری حربے اپنا رہی ہے، انھوں نے کل ہمارے گھر کا دورہ بھی کیا اور کہا کہ ہم آپ کو درخواست وصول کرنے کا کاغذ دیں گے، مگر دیے بغیر وہ چلے گئے۔

منشا پاشا نے گزشتہ شام ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہرکو اٹھا لیا گیا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ کچھ دیر پہلے میرے شوہر جبران ناصر کو پندرہ کے قریب مسلح لوگ اٹھا کر لے گئے ہیں ۔

انہوں نے بتایا تھا کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ عشائیے سے واپس آرہی تھی کہ کچھ لوگ سفید رنگ کی گاڑی میں آئے اور جبران کو ساتھ لے گئے۔

واضح رہے کہ جبران ناصر کراچی میں سماجی کاموں اور انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ہیں جنہوں نے 2013 اور2018 کے عام انتخابات میں بھی آزاد امید وار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر جاری بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سماجی کارکن اور وکیل جبران کو نامعلوم افراد کی جانب سے حراست میں لیئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی اور اغوا کاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

Read Comments