بھارتی خفیہ ایجنسی را، بھارتی میڈیا، بلوچ دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ بےنقاب ہوگیا، مودی سرکار بلوچستان میں پراپیگنڈے کیلئے بھارتی صحافیوں کو استعمال کرنے لگا۔
بھارتی صحافی کے بلوچ دہشتگردوں سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، صحافی منیش رائے راء کے کرنل اشوک سے براہ راست رابطے میں ہے۔
منیش رائے بلوچستان کے پرامن نوجوانوں کو بہکانے کی کوشش کرتا ہے اور بلوچستان میں امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے مختلف پمفلٹس اور تربیتی دستاویزات کو پروپیگنڈا مواد کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
منیش رائے نے متعدد بلوچ دہشتگردوں سمیت اعلیٰ قیادت کے انٹرویوز بھی کئے ہیں جن میں بلوچ لبریشن فرنٹ کے گوہرام بلوچ، بلوچ نیشنل آرمی کے گلزار امام شمبے اور بلوچ لبریشن آرمی کےحربیار مری شامل ہیں۔
منیش رائے پاکستان، بھارت اور اسرائیل کے خبر رساں اداروں میں ان دہشت گرد گروپوں پر کالم بھی لکھ چکا ہے۔
منیش رائے ہمسایہ ملک میں موجود بلوچ دہشت گرد گروپوں کے سہولت کار عبدالجبار کریم زئی عرف راج دفتر کے ذریعے انٹرویو حاصل کرتا ہے۔
عبدالجبار کریم زئی عرف راج دفتر بھارت اور بلوچ دہشت گردوں کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے اور سہولت کاری کے عوض ہمسایہ ملک کے راج دفتر میں اپنے علاج کے لیے مالی معاونت حاصل کرتا ہے۔
عبدالجبار کریم زئی کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے رابطوں کے لئے خفیہ نام ”راج دفتر“ ہے، اس کے علاوہ منیش رائے تشدد کو فروغ دینے والے بلوچ دہشت گرد گروپوں کی جانب سے پروپیگنڈا رپورٹس مرتب کرنے کا بھی ذمہ دار ہے۔
منیش رائے نے حال ہی میں بلوچ لبریشن آرمی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی راج دفتر کے ساتھ تنظیم کی پہلے درجے کی قیادت کی منظوری کے لیے شیئر کی۔
مودی سرکار کے ان دہشتگردانہ اقدامات کے باعث پورے خطے کا امن داؤ پر لگ چکا ہے۔