فیڈرل شریعت کورٹ کے نئے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمان کی جمعرات یکم جون کی صبح ہونے والی تقریب حلف برداری میں سپریم کورٹ کے 2 سینیئر ترین ججز کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پروائرل ہے۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال اور ستمبر 2023 میں ان کے مستعفی ہونے کے بعد آئندہ چیف جسٹس بننے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آمنے سامنے آنے کے باجود خیرمقدمی کلمات کا تبادلہ نہیں کرتے۔
تاہم یہ نظراندازکیا جانا دونوں جانب سے نہیں ہے، ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے عقب سے آنے والے چیف جسٹس وہاں موجود احباب سے مصافحہ کرتے ہیں اور جیسے ہی وہ اپنا روئے سُخن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بات کرنے والے کی جانب کرتے ہیں ، جسٹس عیسیٰ اپنا رخ موڑ لیتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ اقبال حمید الرحمان کی تقریب حلف برداری میں شریک دونوں ججز صاحبان نے آپس میں کوئی بات چیت نہیں کی نہ ہی ان کا ڈائریکٹ آمنا سامنا ہوا۔
اس سے قبل مئی کے آغاز پر چیف جسٹس کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے لیے دیے جانے والے عشائیہ میں بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شرکت نہیں کی تھی۔
تاہم اپریل 2023 میں دونوں ججز کے درمیان 2 ملاقاتیں ہوئیں تھیں اور کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت سے متعلق وضاحتی بیان چیف جسٹس کی مشاورت سے جاری کیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں آئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں جسٹس قاضی فاٸزعیسیٰ کی شرکت پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے جس پر ترجمان سپریم کورٹ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ کا مؤقف پیش کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے تمام ججز کو آئین کی گولڈن جوبلی منانے کی دعوت دی گئی۔ یقین دہانی حاصل کی گئی تھی کہ سیاسی تقریریں نہیں ہوں گی، مجھے بتایا گیا کہ صرف آئین سے متعلق کنونشن میں بات ہوگی۔
انھوں نے کہا تھا کہ آئین سے اظہار یکجہتی کیلئے دعوت قبول کی، دعوت قبول کرنے سے پہلے اسپیکر سے تصدیق کی گئی، مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ تقریر کریں گے تو میں نے معذرت کی۔جب سیاسی بیانات دیےگئے تو میں نے بات کرنے کی درخواست کی، کنونشن میں میری بات کا مقصد ممکنہ غلط فہمی کا ازالہ کرنا تھا، یہ امر باعث حیرت ہے کہ لوگوں کو اعتراض ہے کہ میں کہاں بیٹھا تھا۔
چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ اقبال حمید الرحمان کی تقریب حلف برداری آج صبح سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔ چیف جسٹس نے ان سے حلف لیا جبکہ سپریم کورٹ کے دیگر ججز اور اٹارنی جنرل بھی تقریب میں شریک تھے۔ جسٹس اقبال حمید الرحمان اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی ججز کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔
یہ بات اہم ہے کہ پاکستان کے 28ویں چیف جسٹس کے منصب پر فائز ہونے والے جسٹس عمر عطا بندیال رواں سال 17 ستمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے جس کے بعد اپنے فیصلوں کے باعث شہرت رکھنے والے سینیئرترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ یہ منصب سنبھالیں گے۔
تاہم جسٹس قاضی فائزعیسیٰ صرف ایک ماہ اور 8 دن تک ہی چیف جسٹس رہیں گے اور 25 اکتوبر 2024 کو ریٹائر ہوجائیں گے، اُن کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن چیف جسٹس اس عہدے کا حلف اٹھائیں گے اور 4 اگست 2025 تک منصب پر فائز رہیں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں کسی بھی جج کے چیف جسٹس بننے یا نہ بننے کا انحصارسنیارٹی اورعمر پر ہے۔ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 برس ہے جبکہ سنیارٹی کا شمار سپریم کورٹ میں تقرر کی تاریخ سے ہوتا ہے۔ 65 برس سے کم عمر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس بنایا جاتا ہے اور اس منصب پر فائز رہنے کا دورانیے کا تعلق ان کی عمر سے ہوتا ہے۔