انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ عام شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات نہ چلائے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایچ آر ڈبلیو نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات پاکستانی حکام کے لیے ان مقدمات کو فوجی عدالتوں میں چلانے کی کوئی بنیاد فراہم نہیں کرتے، خاص طور پر جب سویلین عدالتیں کام کر رہی ہوں۔
ہیومن رائٹس ہواچ پیٹریشیا گوسمن نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی تشدد کرنے والے افراد کے خلاف صرف آزاد اور غیر جانبدار شہری عدالتوں میں مقدمات چلانے کی ذمہ داری ہے، جب کہ ملٹری عدالتوں کو فوج کے خلاف جرائم کرنے والوں پر بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
ایچ آر ڈبلیو نے وزیر داخلہ کے ایک انٹرویو کے بعد اپنا بیان جاری کیا تھا، رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ 9 اور 10 مئی کے پرتشدد واقعات، فوجی تنصیبات پر حملوں کے ماسٹر مائنڈ عمران خان ہیں لہٰذا ان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہیومن رائٹس واچ نے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد احتجاج کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔