چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے صدر عارف علوی سے ناراضگی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات درست نہیں میراعارف علوی سے رابطہ نہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں آئے، جہاں انہوں نے میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی سے ناراضگی کی خبروں کی تردید کردی۔
صحافی نے سوال کیا کہ عارف علوی کے ساتھ کیا کوئی رابطہ ہے۔ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ نہیں نہیں یہ بلکل غلط ہے، یہ بات درست نہیں میراعارف علوی سے رابطہ نہیں۔
عمران خان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی دستخط نہ بھی کرتےتو قانون بن جانا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کے علاوہ اس وقت کوئی چارہ نہیں، ہم نے ملک کی خاطرمذاکرات کیلئے دعوت دی، گورنمنٹ اوراسٹیبلشمنٹ ایک ہی چیزہے، اسٹیبلشمنٹ گورنمنٹ چلا رہی ہے۔
عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایسی چیزیں تو کبھی ہوئی نہیں یہ تو بلیک میل کر رہے ہیں، آپ فیصلہ کرلیں کہ ملک آئین پر چلے گا یا ڈنڈے کے زور پر۔
عمران خان نے کہا کہ میں تو آئین پر چل رہا تھا، آئین کے مطابق 90 روزمیں انتخابات ہونے تھے، لیکن انتخابات نہیں ہوئے کیونکہ وہ ڈرے ہوئے ہیں، سب کوپتاہےکہ الیکشن ہوئےتوپی ٹی آئی جیت جائےگی، یہ لوگ انتخابات سے بھاگنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ابھی میرا عوامی جلسہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔