عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کی جان لینے کے لئے 3 بندوں کو اینگیج کیا جارہا ہے، جس طرح زندگی حرام کی جارہی آپ کونوٹس لینا ہوگا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے چیف جسٹس عمرعطابندیال سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی بار چیف جسٹس آپ سے اپیل کر رہا ہوں، ریاست اور سیاست کو گندا کیا جا رہا ہے، میری جان لینے کیلئے تین آدمیوں کوانگیج کیا جا رہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں القادر ٹرسٹ ایجنڈے کے وقت کابینہ اجلاس میں نہیں تھا، اور میری سابق معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر سے کبھی نہیں بنی، اگر میں کابینہ میں بیٹھا ہوتا تو گزشتہ روز نیب میں شہادت دیتا، لیکن جھوٹی گواہی دینےسے بہتر میں موت کوترجیح دوں گا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ رات رینجرز اور پولیس کے 70 سے 80 لوگ آئے اور گھرمیں توڑپھوڑ کی اور گاڑیاں بھی لے گئے، چیف جسٹس صاحب موجودہ صورتحال کا نوٹس لیں، جس طرح زندگی حرام کی جارہی آپ کونوٹس لینا ہوگا، لوگ آسمان کے بعد سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رات گئے تقریباً 3 بجے رینجرز، اسلام آباد پولیس اور بعض سول کپڑوں میں ملبوس اسی سے 90 لوگ میرے گھر ایف سیون فور اسلام آباد میں دروازے توڑ کر داخل ہوگئے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں گھرمیں موجود نہیں تھا، رینجرز اور پولیس نے میرے ملازمین کو مار مار کر ان کے بازو توڑ دیے، اور حسب معمول میری دونوں گاڑیاں، لائسنسی اسلحہ اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ساتھ لے گئے۔
سابق وفاقی وزیر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں سامان بکھرا ہوا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا اس حوالے سے ویڈیو پیغام میں بات کروں گا۔