معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے اپنے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کے موجودگی سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔
معروف اینکر پرسن مبشر لقمان کو انٹرویو دیتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے تمام خبروں کی تردید کی، انہوں نے کہا کہ نہ تو میرے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے ہیں اور نہ ہی میرے بیٹے کی کوئی ہاؤسنگ اسکیم ہے ۔
مولانا نے کہا کہ میں صرف صفائی پیش کرنا چاہتا ہوں میرے دروازے کھلے ہیں جسے تحقیق کرنا ہے آکر کرلے، ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ لوگ مجھے زکوٰۃ کے پیسے بھیجتے ہیں وہ پیسے آگے مستحق لوگوں میں تقسیم ہوجاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں لیکن کبھی میرے پاس کروڑوں روپے نہیں رہے، 52 سال میں کبھی حرام کاایک پیسہ نہیں کھایا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نجی ٹی وی چینل نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مولانا طارق جمیل کے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے ہیں اور انکے بیٹے بھی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک ہیں۔
یہ بھی انکشاف کیا کہ مولانا طارق جمیل کے ایک معروف کاروباری گروپ کے ساتھ بھی بہت قریبی تعلقات ہیں اور اس گروپ کے حصص بھی طارق جمیل نے خریدے ہوئے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے اس سے قبل جنوری 2023 میں سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش کررہی تھی کہایف آئی اے نے عالم دین مولانا طارق جمیل کے بینک اکاؤنٹس کو سیل کر دیا ہے، ان اکاؤنٹس میں 49 ارب روپے سے زائد کی رقم موجود تھی۔ بعد ازاں ایسی تمام افواہوں کی تردید کردی گئی تھی۔