توقع ہے کہ روسی خام تیل کی پہلی کھیپ جون 2023 کے پہلے ہفتے میں پاکستانی بندرگاہ تک پہنچ جائے گی، لیکن وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے یہ واضح کردیا ہے کہ روسی تیل آنے سے ملک میں تیل کی قیمتیں کم نہیں ہوں گی۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق روسی خام تیل کا جہاز ایک لاکھ ٹن مائع کارگو لے کر عمان کی بندرگاہ پہنچ گیا ہے اور آئندہ چند روز میں کراچی بھی پہنچ جائے گا۔ یہ روسی تیل جون کے پہلے ہفتے میں پہنچے گا۔
توقع ہے کہ خام تیل کا جہاز 50، 50 ہزار ٹن کے دو دوروں میں خام تیل کی نقل و حمل مکمل کرے گا، کیونکہ پاکستانی بندرگاہ میں 50,000 ٹن سے زیادہ مائع کارگو لے جانے والے بھاری جہازوں کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔
پاکستان ریفائنری لمیٹڈ ابتدائی طور پر روسی خام تیل کو ٹرائل رن میں ریفائن کرے گی۔
زوم پر پاکستان انرجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ روسی تیل دو ہفتوں میں پاکستان پہنچے گا، روسی تیل کے زیادہ کارگوز آئیں گے تو ہی ملک میں قیمت کم ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان سب سے زیادہ خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات سعودی عرب سے درآمد کرتا ہے جس کے بعد متحدہ عرب امارات کا نمبر آتا ہے۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ سمندر میں تیل و گیس کی تلاش پر دوبارہ کام شروع کررہے ہیں، ملک میں جلد ٹائٹ گیس کی پالیسی لائیں گے، حکومت گیس کے بند کنوؤں کو دوبارہ کھولنے پر غور کررہی ہے ،کوشش ہے بند ہونے والے کنوؤں کی بحالی کے لیے کچھ رعایت دیں۔