سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت، محکمہ داخلہ اور آئی جی سندھ سے ایم پی او کے تحت گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی تفصیلات کرلیں۔
پی ٹی آئی نے ایم پی او کے تحت گرفتار 120 کارکنان کی رہائی کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پولیس نے کارکنان کو شہر کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا، جلاوگھیراوسےکوئی تعلق نہیں، حراست میں لینے کے بعد جیکب آباد، سکھر، میرپور خاص اور دیگر جیلوں میں منتقل کردیا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ حکومت کے نظر بندی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت نے سندھ حکومت، محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ اور دیگر سے رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ نے یکم جون کو ایم پی او کے تحت نظر بند شہریوں سے متعلق تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پہلے سے زیر سماعت درخواست کو بھی یکجا کردیا ۔