نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری نے نیب کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دے دیا جبکہ نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم نے انہیں شامل تفتیش کرلیا۔
فواد چوہدری نیب راولپنڈی آفس پہنچے، وہ آفس کے عقبی دروازے سے داخل ہوئے۔
ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے 13 دسمبر 2019 کی میٹنگ کے فیصلے سے متعلق نیب کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب دیے۔
جس کے بعد کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم نے فواد چوہدری کو شامل تفتیش کرلیا، تقریبا ایک گھنٹے تک ان سے تفتیش کی گئی۔
تفتیش کے بعد سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نیب آفس سے روانہ ہو گئے۔
میڈیا نمائندگان نے فواد چوہدری کی گاڑی کو روکنے اور گفتگو کرنے کی کوشش کی لیکن وہ میڈیا سے چھپ کر واپس روانہ ہوئے۔
دوسری جانب نیب راولپنڈی نے القادر ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کرنے والے وکیل کا بیان ریکارڈ کرلیا۔
نیب کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ نے کس حیثیت میں ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کیے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے زمین منتقل کرانے کی اتھارٹی دی۔
نیب نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا فراہم کردہ اتھارٹی لیٹر فراہم کیا جائے۔
نیب نے پھر سوال کیا کہ القادر ٹرسٹ کو نجی سوسائٹی سے کتنےعطیات ملے؟ جس پر وکیل طالب حسین نے کہا کہ مجھے اس حوالے سے کوئی علم نہیں، میں نے 458 کنال زمین کی منتقلی کی ٹرسٹ ڈیڈپردستخط کیے۔
اس سے قبل نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں نیب کی جانب سے طلب کیے جانے کے معاملے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں جواب جمع کرادیا۔
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید طلبی پر نیب راولپنڈی میں پیش نہیں ہوئے، ان کی جگہوکیل سردار شہباز خان نیب میں پیش ہوئے اور سابق وزیر کی جانب سے جواب نیب میں جمع کرایا۔
شیخ رشید کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں القادر ٹرسٹ کیس کا معاملہ آیا تو کابینہ میٹنگ میں موجود نہیں تھا، القادر ٹرسٹ معاملہ زیر بحث آنے سے قبل کابینہ اجلاس سے چلے گئے تھے۔
سابق وزیر داخلہ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ اس وقت کے احتساب وزیر شہزاد اکبر سے بھی تعلقات ٹھیک نہیں تھے اور شہزاد اکبر سے ان دنوں میری کوئی بات چیت بھی نہیں تھی۔
شیخ رشید نے کیس سے متعلق کوئی دستاویزات نہ ہونے کا بھی بتایا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو آج طلب کیا تھا۔
نیب حکام نے شیخ رشید کو کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی تھی۔
اس سے قبل القادر ٹرسٹ کیس میں نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کیا تھا جبکہ ان سے اس حوالے سے تحقیقات بھی جاری ہیں۔