آئی ایم ایف پاکستان کے مشن چیف نیتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) جون کے آخر میں فنانسنگ پروگرام کی مدت ختم ہونے سے قبل بورڈ اجلاس کی راہ ہموار کرنے کے لئے پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے۔
آئی ایم ایف پاکستان کے مشن چیف نیتھن پورٹر کا پاکستان کے پروگرام کے بارے میں اہم تبصرہ سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے آئی ایم ایف پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے تاکہ تاکہ موجودہ پروگرام جون کے آخر میں ختم ہونے سے پہلے بورڈ کے اجلاس کی راہ ہموار کی جا سکے۔
نیتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے پروگرام ابھی ختم نہیں ہوا، بلکہ پروگرام ختم ہونے میں ابھی ایک ماہ رہتا ہے۔
آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ ہم پاکستان کی موجودہ سیاسی پیشرفت سے آگاہ ہیں، ہم مقامی سیاسی صورتحال پر رائے نہیں دیتے، آئین اور قانون کے مطابق پرامن حل جلد تلاش کر لیا جائے گا۔
پاکستان اور ایم آئی ایم کے مابین معاہدہ نومبر سے تاخیر کا شکار ہے، اور پاکستان میں عملے کی سطح کے آخری مشن کے بعد 100 سے زائد دن گزر چکے ہیں، 2008 کے بعد سے اب تک یہ طویل تاخیر ہے۔
آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ اس مصروفیت میں زرمبادلہ کی بحالی، پروگرام کے اہداف کے مطابق مالی سال 2024 کے بجٹ کی منظوری اور مناسب فنانسنگ پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بجٹ 2023 - 24 کی تیاریاں جاری ہیں، گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ پر آئی ایم ایف کو مکمل اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کے لئے ان سے بجٹ کی تفصیلات شیئر کی جائیں گی، اور آئی ایم ایف کے اعتراضات کی صورت میں بجٹ میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
وزارت خزانہ حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ہرطرح سے مطمئن کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پاکستان پہلے ہی آئی ایم ایف سے جائزہ بجٹ سے قبل مکمل کرنے کی درخواست کرچکا ہے، آئی ایم ایف کی شرط پر ہی منی بجٹ کے ٹیکس پہلے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔