پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کا عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ٹی آئی چھوڑنے والی سندھ کی 2 اہم شخصیات نے جہانگیر ترین سے رابطہ کرلیا۔
9 مئی کو حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے اور لوٹ مار کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے درجنوں رہنما دلبرداشتہ ہوکر پارٹی سے راہیں جدا کررہے ہیں، ان رہنماؤں میں وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کی بنیادیں رکھی تھیں، ان رہنماؤں میں سابق گورنر عمران اسماعیل اور علی زیدی بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ سندھ سے تحریک انصاف چھوڑنے والی 2 اہم شخصیات نے سینئر سیاستدان جہانگیرترین سے رابطہ کیا ہے اور سیاسی حوالے سے معاملات طے کرلئے ہیں، جب کہ خیبرپختونخوا سے بھی اہم شخصیات جہانگیر ترین سےرابطے میں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کی ملک بھر سے مختلف رہنماؤں سے مشاورت جاری ہے، وہ آج بھی کئی اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، اور ان کی جانب سے رواں ہفتے نئی پارٹی کا اعلان متوقع ہے۔
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خانیوال سے تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے عمران پرویز دھول نے سابق سٹی صدر خانیوال مبارک علی اور لودھراں سے جنرل سیکرٹری شہزاد انور کے ہمراہ 9 مئی کے واقعات کے مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا۔
سابق ایم پی اے عمران پرویز دھول کا کہنا تھا کہ میں 2013 میں پی ٹی آئی میں شامل ہوا تھا، پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے میں نے بہت محنت کی، لیکن 9 مئی کے دلخراش واقعات نے تڑپا کر رکھ دیا، ادارے ملک کی سلامتی کا باعث ہوتے ہیں۔
صدر پی ٹی آئی چکوال پیر وقار حسین، نائب صدر سردارعامرعباس اور صدر پی ٹی آئی چوآ سیدن شاہ راجہ ذوالفقار اسلم نے بھی تحریک انصاف کو خیرآباد کہہ دیا۔
پیر وقارحسین نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا تاہم آزاد حیثیت سے اپنی سیاست جاری رکھوں گا۔
پی ٹی آئی ضلع مانسہرہ کے رہنما سید احمد حسین شاہ نے بھی تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلیں۔ انھوں نے مانسہرہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان ائیرفورس اور پاکستان نیوی میں اٹھارہ سال بطور لیفٹینیٹ کمانڈر ملازمت کی، پاک فوج کے افسران اور جوان ہر وقت ملک کی حفاظت کے لئے تیار رہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نومئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں نو مئی کو لاہور کور کمانڈر کے گھر پر جو حملہ ہوا، کور کمانڈر پشاور کے گھر کا گھیراؤ اور جی ایچ کیو پر جو حملہ ہوا اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
سید احمد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ فورسز پر حملے پاکستان پر حملے ہیں، اس لئے میں پی ٹی آئی کو الوداع کہتا ہوں، آئندہ کا لائے عمل مشاورت سے کیا جائے گا۔
سابق صوبائی وزیر پی ٹی آئی راجہ یاسر ہمایوں نے ویڈیو بیان میں سیاست چھوڑںے کا اعلان کیا۔ انھون نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت عمران خان کی وجہ سے کی، اگر مائنس ون فارمولہ ہوجاتا ہے، اگر کپتان ہی نہیں تو میرا پارٹی میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمارا خاندان مسلم لیگ ن مخالف قوتوں کے ساتھ مل کر سیاست کرتا رہے گا۔
حال ہی میں تحریک انصاف کو چھوڑنے والے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے کزن اور جہلم سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر فوق شیر باز نے پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔
فوق شیرباز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے 9مئی کے پرتشدد واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ پارٹی ٹکٹ واپس کررہا ہوں، جب کہ مستقبل کا فیصلہ ساتھیوں کی مشاورت سے کروں گا۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اپنے ٹوئٹ میں گجرات سے سابق ایم پی اے سلیم سرور کی گرفتاری کی ویڈیو جاری کردی۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ گجرات سے ایم پی اے سلیم سرور جو دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں پولیس انھیں گرفتار کررہی ہے، سلام ہے ان کے جذبہ کو جو کہہ رہے پریس کانفرنس نہیں کروں گا۔
بیس دن سے روپوش پی ٹی آئی رہنما اور سابق صوبائی وزیر کامران بنگش نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کی طرح نو مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں۔ املاک کو نقصان پہنچانے والوں کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ شرپسند عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ پاک فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔