گلوکار ابرار الحق نے لندن میں اپنی پرفارمنس کے ویڈیو کلپس وائرل ہونے کے بعد خود پر ہونے والی تنقید کے بعشد سوشل میڈیا پرمسلم لیگ (ن) کے حامیوں اور صحافیوں کو تنقید کا نشانہ بناڈالا۔
گلوکارنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پراپنی ٹویٹ میں لکھا، ’ایک اور کامیاب سازش پر صحافیوں اور ن لیگ کے حامیوں کو مبارکباد ۔‘
صحافی مرتضیٰ علی شاہ کے مطابق ابرار نے 2022 میں پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والے علیم خان کی کنسٹرکشن کمپنی کی جانب سے منعقدلہ میوزکل شو میں پرفارم کیا تھا۔ علیم خان کو عمران خان کے انتہائی قریبی ساتھی کے طور پر جانا جاتا تھا۔
تاہم پارٹی کو خیرباد کہنے کے فوری بعد لندن جا کر کنسرٹ کرنا پی ٹی آئی کے حامیوں کو بالکل پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس اقدام پر ابرارالحق کو ٹوئٹر پرخوب آڑے ہاتھوں لیا۔
بہت سے سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ گلوکار کو پارٹی سے علیحدگی کے بعد تقریب میں پرفارم نہیں کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے سابق رہنما کے پارٹی چھوڑنے کے ارادے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے ’اداکار‘ اور ’مگرمچھ کے آنسو‘ جیسے الفاظ استعمال کیے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ابرارالحق کا کہنا تھا کہ سیاست میں آنے کا مقصد بڑا کام کرنا تھا، لیکن بدقسمتی سے وہ پورا ہوتا نظر نہیں آرہا، تو پھر ہم ایسا کام کیوں کریں جس میں سوائے اندھیرے کے کچھ نظر نہیں آرہا۔
ابرار الحق نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا تھا کہ شاید ہی کوئی ہوگا جس نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت نہ کی ہو، ان واقعات کی مجھے شدید تکلیف ہے، اس طرح کے رویوں کے ساتھ آگے بڑھتے رہے تو پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، سوشل ورک کے لیے سیاست بھی چھوڑ سکتا ہوں، بے قصور کارکنوں کو فوری چھوڑنا چاہئے، اور 9 مئی کے واقعات میں جو ملوث ہیں انہیں ضرور سزا ملنی چاہئے۔ذیابیطس ایک ایسی بیماری جو تاحیات انسان کے ساتھ رہتی ہے اوربدقسمتی سے پاکستان اُن ممالک کی صف میں شامل ہے جہاں اس بیماری کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان کا شمار اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثرہونے والے ملک میں ہوتا ہے۔