بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصافب کے کامیاب ہونے والے نمائندوں کے تحفظ کے لیے جماعت اسلامی نے سندھ ہائیکورٹ سےرجوع کرلیا۔
پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کے تحفظ کے لیے جماعت کراچی کے امیر حافظ نعیم نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوچکا ہے، منتخب چیئرمین کی تعداد کے لحاظ سے جماعتوں کو مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا اعلان ہوگا۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ پہلے مرحلے پر پیپلزپارٹی نے ہر طرح کی دھاندلی کی اور انتظامی مشینری سے مداخلت کی، اسلام آبادہائی کورٹ نے 6 نشستوں پر وائس چیئرمین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا تھا، جماعت اسلامی نے پیپلزپارٹی کی دھاندلی کے باوجود کراچی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، جب کہ تحریک انصاف41 نشستوں کےساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی نے کراچی کے مئیر کے انتخابات کے لیے حافط نعیم الرحمان کی غیرمشروط حمایت کا اعلان کیا، جس کے بعد سے پی ٹی آئی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، اور پولیس نے کئی منتخب نمائندوں اور امیدواروں کو غیر قانونی طور پر گرفتارکرلیا ہے، گرفتارمنتخب نمائندوں کوحلف لینےکی اجازت دی جائے۔