نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے گرفتار خواتین سے ناروا سلوک کے پروپیگنڈے کو سراسر جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نام نہاد سیاسی پارٹی اپنے مذموم مقاصد کے لیے خواتین کے بارے میں زہریلا پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔
نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں قید 9 مئی کے واقعات میں ملوث خواتین سے قانون کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے۔ قیدی خواتین خود بھی اس چیز کی گواہی دے رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس جیلوں میں قید خواتین کو قانون کے مطابق شائستگی سے ڈیل کر رہی ہیں۔
عامر میر نے کہا کہ 9 مئی کی شرپسندی کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جھوٹے پروپیگنڈے سے سستی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔ عوام شرپسندوں کی سرپرستی کرنے والے کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں۔ جھوٹ کی دوکان چلانے والے بلوائی کو شرم کرنی چاہیئے۔
حکومت پنجاب نے 9 مئی کے واقعات میں گرفتار خواتین کے کوائف بھی جاری کر دیے۔ مجموعی طور پر 32 خواتین گرفتار ہوئیں جن میں سے 21 رہا ہوچکی ہیں۔ گیارہ خواتین جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں مجموعی طور پر 32 خواتین کو گرفتار کیا گیا۔ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گرفتار 32 خواتین میں سے 21 رہا ہو چکی ہیں۔ اس وقت 11 خواتین جوڈیشل ریمانڈ پر پنجاب کی جیلوں میں قید ہیں۔
عامر میر نے کہا کہ حکومت خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی علمبردار ہے۔ اسلام بھی ہمیں خواتین کی عزت اور احترام سیکھاتا ہے۔ خواتین سے بدسلوکی کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث خواتین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہو رہی ہے۔