تحریک انصاف سندھ کے 10 اراکین سندھ اسمبلی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد ایوان میں ایم کیوایم کے اپوزیشن لیڈر کے لیے راہ ہموارہوگئی۔
9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے درجنوں رہنما پارٹی کو خیرباد کہہ چکے ہیں، ابھی پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ شروع نہیں ہوا تھا اور دو ہفتے قبل ہی ”آج نیوز“ پر ایک خبر نشر ہوئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ پیپلزپارٹی اور اس کی اتحادی جماعتیں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کے لئے متحرک ہوگئی ہیں، خبر نشر ہونے تکپی ٹی آئی کے 4 ارکان ہی پارٹی سے جدا ہوئے تھے۔
اب پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی اپنی جماعت چھوڑ چکے ہیں، اور ان ارکان کے اسمبلی سے استعفوں کے اعلان کے بعد سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کی اپوزیشن لیڈر کی نشست خطرے میں پڑ گئی ہے، جب کہ ایم کیوایم کے لیے راہیں ہموار ہو گئی ہیں۔
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 30 ارکان تھے، جن میں سے 10 ارکان اسمبلی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، اور اس وقت سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے 20 ارکان موجود ہیں۔
پیپلزپارٹی کی اتحادی جماعت ایم کیوایم کے سندھ اسمبلی میں 21 ارکان ہیں، اور جی ڈی اے کے 14رکن بھی ایوان کا حصہ ہیں۔ اور یہ دونوں جماعتیں اتحادی ہیں، تاہم ان میں بھی اختلاقات کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ لیکن ان اختلافات کے باعث ایم کیو ایم کی اپوزیشن لیڈر کی سیٹ کو کوئی خطرہ نہیں، کیوں کہ ان کی سب سے بڑی حریف پی ٹی آئی کی سیٹیں ان سے کم ہوگئی ہیں۔