وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ملک میں الیکشن کی آمد ہے، نظر آرہا ہے مسلم لیگ ن حکومت بنائے گی۔
فیصل آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے 9 مئی کئے واقعات سے متعلق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جناح ہاؤس میں قائد اعظم رہتے رہے، حملہ آؤر وہاں سے لیپ ٹاپ اور دیگر چیزیں اٹھا کر لے گئے۔
عمران خان سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ تمہارے ساتھ بات چیت کریں تو شہداء کی فیملیز ہمیں نہیں چھوڑیں گی؟ لانگ مارچ کے دوران کسی نے عمران سے کہا کہ شہباز شریف نے مذاکرات کا کہا ہے جس پر انہوں جواب دیا تمہاری اوقات کیا ہے جو مجھے مذاکرات کا کہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پرتشدد احتجاج کے دوران لوٹ مار کے تمام ثبوت موجود ہیں، یہ کہتے تھے عمران کی گرفتاری ریڈ لائن ہوگی جس کا مطلب تھا ہم فوج کے خلاف احتجاج کریں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر آباد حملے میں عمران خان نے اپنے قتل کا الزام فوج کے سینئر آفسر پر لگایا، انہوں نے نفرت کا بیج نوجوان نسل کے ذہنوں میں بویا اور اب کہہ رہے ہیں جلدی سے جلدی مذاکرات کرو۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی پارٹی سے علیحدگی پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جو کہتے تھے ہم اسلام آباد آرہے ہیں، رانا ثناء تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی جس پر میں نے کہا تھا آؤ تمہیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے اور آج وہ ٹی وی پر آکر کہتے ہیں 8 دن قید تنہائی کاٹی ہے اور پی ٹی آئی کو چھوڑ رہا ہوں جب کہ کوئی کہتا ہے 12 دن جیل کاٹی ہے، اب سیاست کو ہی خیرباد کہہ رہا ہوں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حوصلہ کرو، اب اپنے کئے پر کھڑے ہو، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کہتے ہیں 13 دن جیل کاٹی ہے، عمران خان خدا حافظ، پی ٹی آئی اللہ حافظ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو یہ خوف ہے کہ جو مقدمے بنے ان پر انہیں سزا نہ ہو جائے، لیکن زیادہ سے زیادہ سزا 3 سال ہی ہوسکتی ہے جب کہ اے ٹی سی میں مقدمہ چلا تو انہیں زیادہ سے زیادہ 7 سال سزا ہو جائے گی۔