پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے 7 رکنی ٹیم تشکیل دے دی، ساتھ ہی بڑا سرپرائز دینے کا اعلان بھی کردیا۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم میں شامل تمام 7 لوگوں کے نام سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ عمران خان کی بنائی گئی 7 ممبران پر مبنی ٹیم انتخابات کے حوالے سے حکومت کے ساتھ لائحہ عمل طے کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر ، حلیم عادل شیخ، عون عباسی ، مراد سعید اور حماد اظہر مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سینئر صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ فوج سے کوئی لڑائی نہیں یہ فوج میری ہے، وقت جلد تبدیل ہونے والا ہے، آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز دوں گا، گرفتار کارکنوں کی رہائی کیلئے وکلا سے میٹنگ بلائی ہے۔
پی ڈی ایم حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا ہے، موجودہ حالات سے نکلنے کیلئے الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، آئندہ الیکشن پی ٹی آئی ہی جیتے گی، آج بھی ریفرنڈم کروا کے دیکھ لیں نتیجہ سامنے آجائے گا۔
پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں کچھ مجبور اور کچھ بےنقاب ہوئے، پارٹی کیلئے نوجوان بہترین سرمایہ ہیں، آئندہ الیکشن کیلئے پارٹی ٹکٹ نوجوانوں کا حق ہے، مجھے گرفتار، نااہل اور جان سے مارنے تک کی منصوبہ بندی ہوچکی ہے، گرفتار ہوا تو شاہ محمود قریشی اور پرویزخٹک معاملات دیکھیں گے جبکہ صدر عارف علوی آئین کے مطابق کام جاری رکھیں گے۔
عمران خان نے اپنی گرفتاری کے بعد ہونے والے پُرتشدد واقعات سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا کہ سب کچھ پلاننگ کے تحت ہمارے خلاف کیا گیا۔ حلف دیتا ہوں تشدد اور توڑپھوڑ کے حوالے سے کبھی نہیں کہا، مجھے گولیاں لگنے پر توڑ پھوڑ نہیں ہوئی تو نو مئی کو کیسے ممکن تھا۔ ہم عوامی طور پر جیت رہے ہیں، ان حالات میں ہم کیوں توڑ پھوڑ کی طرف جائیں گے۔