اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینٹر اعجاز چوہدری کی گرفتاری کالعدم قرار دینے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے مطابق اعجاز چوہدری نے نقص امن کا خدشہ پیدا کیا، سرکاری وکیل کی جانب سے اعجاز چوہدری کی ٹویٹس کا ریکارڈ پیش کیا گیا، ایسی ٹویٹس کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا جس سے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہو۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ پولیس کے مطابق اعجاز چوہدری اشتعال انگیزی میں ملوث تھے، کوئی ایسا مواد نہیں دیا گیا جس سے یہ ظاہر ہو اعجاز چوہدری نے افواج پاکستان کے خلاف بیان دیا ہو، تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرنے کے لیے ثبوتوں کا ہونا ضروری ہے، بیان حلفی کی خلاف ورزی پر اعجازچوہدری کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع ہوگی۔