سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کریں لیکن اس آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں۔
ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے، جو ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گا وہ خوشحال ہو جائے گا۔
کارکنان و رہنماؤں کی گرفتاریوں پر انہوں نے کہا کہ جو دیکھا وہ سنتے تھے کہ ہٹلر کی جرمنی میں ایسا ہوتا ہے، پاکستان میں بنیادی حقوق ہی ختم ہوگئے، ملک میں آج جنگل کا قانون نافذ ہے، جس کو پکڑتے ہیں وہ کہتا ہے 9 مئی کی مذمت کرتا ہوں، پی ٹی آئی چھوڑتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ جس طرح ہٹلر نے 1933 میں اپنے مخالفین کو ختم کیا اسی طرح آج ہمارے ساتھ ہورہا ہے، 10 ہزار لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا۔
مجھے 4 دن کے بعد پتہ چلتا ہے کور کمانڈر کا گھر جلا دیا
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے 4 دن کے بعد پتہ چلتا ہے کور کمانڈر کا گھر جلا دیا، چیف جسٹس نے جب مجھے بتایا تو میں نے اسی وقت مذمت کی، کیا کوئی چاہےگا کہ وہ اپنی فوج کو بدنام کرے مگر معاملے کی تحقیقات کیے بغیر پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا جب کہ ہمارے پاس تصاویر ہیں کہ پولیس خود گاڑیاں جلا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس دن مذاکرات کی بات کرتا ہوں اگلے دن اور سختی شروع ہوجاتی ہے، ان لوگوں کی عجیب ذہنیت ہے، یہ سمجھتے ہیں ٹانگیں کانپنے پر عمران مذاکرات کی بات کرتا ہے، البتہ جب تک میری سانس ہے حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا۔
ملکی معاشی صورتحال اور اپنا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے پر عمران خان نے کہا کہ مجھے اپنے ملک کی فکر پڑ گئی ہے، ڈالر اوپن مارکیٹ میں 308 روپے کا ہوگیا، ان کا اربوں ڈالرز باہر پڑا ہے، انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا جب کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا لیکن میں تو ملک سے باہر ہی نہیں جانا چاہتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے مگر حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، تنخواہ دار طبقہ آج تکلیف میں ہے اور ایک عذاب آنے والا ہے۔
بات چیت کی آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں
مذاکرات کی اپیل کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کریں لیکن اس آفر کو میری کمزوری نہ سمجھیں، مجھے سختی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اپنے ملک کی فکر پڑی ہوئی ہے، لہٰذا آپ کو بھی ملک کی فکر ہونی چاہئے۔
کنپٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی
اپنے خطاب میں عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اپنی پارٹی سے کہتا ہوں کہ صبر کریں، کنپٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی، یہ جتنا ظلم کررہے ہیں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک بڑھتا جا رہا ہے۔