ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے ستمبر میں ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائبرڈ ماڈل بغیر کسی شرط کے قبول کر لیا۔
دی نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے ستمبر میں ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کا ہائبرڈ ماڈل قبول کر لیا ہے، اور حیرت انگیز طور پر کوئی شرط بھی نہیں رکھی گئی۔
گزشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اے سی سی کو ہائبرڈ ماڈل پیش کیا تھا، جس کے مطابق پاکستان 6 ملکی ٹورنامنٹ کے 4 سے 6 میچز کی میزبانی اپنے ملک میں کرے گا، اور بھارت ایونٹ کے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا، جب کہ اسی نیوٹرل مقام پر فائنل سمیت بقیہ میچوں کی میزبانی بھی کی جائے گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت پر کوئی شرط عائد نہیں کی گئی تھی، مین ان گرین کی شرکت اب بھی حکومت پاکستان کی منظوری پر منحصر ہے۔
توقع ہے کہ اے سی سی اگلے چند ہفتوں میں اس فیصلے کا باضابطہ اعلان کرے گا، نجم سیٹھی کے ماڈل کے مطابق بھارت کے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے جس کا فیصلہ اے سی سی کے رکن ممالک باہمی تعاون سے کریں گے۔ تاہم غیر جانبدار مقام کا فیصلہ کرتے وقت بھی مالی پہلو کو سب سے پہلے ترجیح دی جائے گی۔
واضح رہے کہ بھارت کے علاوہ دیگر اے سی سی ممالک ٹورنامنٹ کے بقیہ میچز سری لنکا میں کھیلنے کے خواہشمند ہیں، تاہم، میزبان ملک کی حیثیت سے پاکستان کی خواہش ہے کہ نیوٹرل وینیو متحدہ عرب امارات ہو۔
رپورٹ کے مطابق ان میچوں سے کروڑوں کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور اگر اے سی سی رقم کی یقین دہانی کرواتا ہے تو پی سی بی کو سری لنکا کو نیوٹرل مقام کے طور پر تسلیم کرنے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔