اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے 8 مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کے معاملے پرتفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے 2 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا،جس میں کہا گیاکہ پراسیکیورٹر کے مطابق جے آئی ٹی نے سابق وزیراعظم عمران خان کوتفتیش میں معاونت کے لیے نوٹسز جاری کیے لیکن متعدد نوٹسز کے باوجود عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے،
مزید پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی 8 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان جے آئی ٹی کی بتائی ہوئی تاریخ اور جگہ پر شاملِ تفتیش نہیں ہوئے، وکیلِ ملزم کے مطابق عمران خان سیکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو 4 مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کے لیے طلبی کے نوٹس
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عمران خان کے وکیل نے زمان پارک میں تفتیش کرنے کی استدعا کی تاہم جگہ کا تعین کرنے پر عدالتی معاونت درکار نہیں ، عدالت کی جانب سے تفتیش کیلے جگہ کا تعین کرنا عدالتی مداخلت بھی ہوسکتی ، فی الحال فریقین باہمی رضامندی سے عمران خان کا بیان ریکارڈ کرنے کے طریقے کارکا تعین کرنے پرآزاد ہیں۔
تفصیلی فیصلے میں کہاگیا کہ قانون کو مد نظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جگہ کا تعین فریقین کو باہمی رضامندی سے دیکھنا ہوگا، امید ہے آئندہ تاریخ سے قبل عمران خان کوجے آئی ٹی شاملِ تفتیش کرلے گی۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی تمام 7 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
فیصلے کے مطابق عدالت نے عمران خان کی د رخواستِ ضمانت قبل از گرفتاری پر دلائل کے لیے فریقین کو 8 جون کو طلب کرلیا۔