انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمہ خدیجہ شاہ کو شوہر سے ملنے کی اجازت دے دی اور تفتیشی افسر کی حاضری تک کیس انتظار میں رکھ لیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی واقعہ میں ملوث ملزمہ خدیجہ شاہ کو پیش کر دیا گیا، ملزمہ کو 2 خواتین سمیت کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کی جج عبہر گل نے سماعت کی، خدیجہ شاہ کا چہرہ ڈھانپ کر کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، اور پولیس کی جانب سے ملزمہ کو شناخت پریڈ کیلئے جیل بھجوانے کی استدعا کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیس کے تفتیشی افسر کہاں ہیں۔ جس پر پولیس نے بتایا کہ خدیجہ شاہ کے خلاف کیس کی تفتیشی اس وقت ہاٸی کورٹ میں ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت پیش ہوں تو اس پر فیصلہ کیا جاٸے گا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کے پیش ہونے تک کیس انتظار میں رکھ لیا اور خدیجہ شاہ کو کمرہ عدالت میں شوہر سے ملاقات کی اجازت دے دی۔
وقفے کے بعد تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف پیش کیا کہ ملزمہ پر جناح ہاؤس پر جلاؤ گھیراؤ اور حملے کا کیس ہے، ملزمہ کو شناخت پریڈ کے لئے ساتھ لے جانے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے ملزمہ خدیجہ شاہ اور دیگر کو شناخت پریڈ کیلئے 7 روز کیلئے جیل بھجوانے کا حکم دے دیا، اور 29 مٸی کو شناخت پریڈ کا عمل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے 30 مٸی کو شناخت پریڈ رپورٹ طلب کرلی۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی فیملی کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار سلمان شاہ کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور خواجہ طارق رحیم پیش ہوٸے۔
سلمان شاہ کے وکلا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اور ان کے پانچ بچوں کو بے جا سیاسی مقدمات میں الجھایا جارہا ہے، عدالت درخواست گزار اور فیملی ممبرز کو ہراساں کرنے سے روکنے اور درج نامعلوم مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔
درخواست گزار کے وکلا نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ درخواست گزار کی بیٹی خدیجہ شاہ نے اپنی گرفتاری دے دی ہے، ان کیخلاف درج ایف آٸی آرز کی تفصیلات مہیا کی جاٸیں۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جب ملزمہ نے خود کو قانون کے حوالے کردیا ہے، تو مقدمات کا ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا رکاوٹ ہے، تفصیلات مہیا کی جاٸیں تا کہ وہ اپنے لٸے قانونی چارہ جوٸی کر سکیں۔
عدالت نے درخواست گزار سلمان شاہ کی فیملی ممبران کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں، اور کیس کی سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔
خدیجہ شاہ سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی اور سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی ہیں۔ اور وہ مشہور فیشن برانڈ ”ایلان“ کی کریٹو ڈائریکٹر بھی ہیں۔
واضح رہے کہ جناح ہاؤس حملے میں ملوث مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ گرفتاری سے بچتی رہی ہیں، پولیس نے ان کی گرفتاری کے لئے گلبرگ کے 2 مقامات اور بحریہ ٹاؤن کے ایک گھر پر چھاپہ مارا لیکن ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا تھا۔
پولیس کے ہاتھ نہ لگنے والی خدیجہ شاہ کو بالآخر گزشتہ روز گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمہ لاہور میں سی آئی اے اقبال ٹاؤن ایس ایس پی سی آئی ملک لیاقت کے سامنے پیش ہوئی تو ڈی ایس پی سی آئی اے محمد علی بٹ نے انھیں گرفتار کرلیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خدیجہ شاہ سابق مشیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی ہیں اور ان کے خلاف جناح ہاؤس پر حملے کے تمام ثبوت پولیس نے حاصل کر لئے ہیں، ملزمہ 9 مئی کو فون کرکے لوگوں کو بلاتی رہی تھیں۔