لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک کی طرف جانے والے راستے پولیس کی جانب سے بند کرنے کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت کو جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے زمان پارک کےاطراف راستوں کی بندش کےخلاف کیس پر سماعت کی۔
درخواست گزار سول سوسائٹی کے سربراہ عبداللہ ملک کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے پیش ہوئے۔
درخواست میں حکومت پنجاب، آئی جی اور ڈی سی لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ آئین پاکستان کے تحت ہر شہری کو نقل و حرکت کی آزادی ہے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے زمان پارک کی طرف جانے والے راستے تجاوزات کے خاتمے کے نام پر بند کر رکھے ہیں،راستوں کی بندش سے لاہور کی مصروف ترین شاہراہوں کی ٹریفک متبادل راستوں سے گزاری جارہی،راستوں کی بندش سے عام شہری کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انتظامیہ راستے بند کر کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس اور انتظامیہ کو زمان پارک کے اطراف راستے فوری طور پر کھولنے کے احکامات صادر کرے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں جواب جمع کرانے کی مہلت طلب کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو کل تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی اپنے اور فیملی ممبرز کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست میں فیملی ممبران کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار سلمان شاہ کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور خواجہ طارق رحیم پیش ہوٸے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار کی بیٹی خدیجہ نے اپنی گرفتاری دے دی ہے، ان کے خلاف درج ایف آٸی آر کی تفصیلات مہیا کی جاٸیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب انہوں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا ہے تو ایف آٸی آرز کا ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا روکاوٹ ہے، تفصیلات مہیا کی جاٸیں تا کہ وہ اپنے لیے قانونی چارہ جوٸی کر سکیں۔
دائر درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سلمان شاہ ملک کے نامور ماہر اقتصادیات اور سابق وزیر خزانہ اور سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کے داماد ہیں، درخواست گزار اور 5 بچوں کو بے جا سیاسی مقدمات میں الجھایا جارہا ہے، درخواست گزار اور فیملی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جارہیں، عدالت درخواست گزار اور فیملی ممبرز کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے اور درج نامعلوم مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔