نینشل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں نیب راولپنڈی میں سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا آج سے آغاز ہوگا۔
نیب راولپنڈی نے آج سابق وزراء فیصل واوڈا، شیخ رشید اور علی زیدی کو طلب کر رکھا ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو عمران خان کیس سے متعلقہ دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، انہیں بطور گواہ طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید پیش نہیں ہوں گے، ان کے وکلاء پیش ہوں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز عمران خان 190 ملین پاؤنڈ برطانوی کرائم ایجنسی تحقیقات کیس میں نیب راولپنڈی آفس پیش ہوئے، جہاں انہیں باضابطہ شاملِ تفتیش کیا گیا۔
عمران خان نیب راولپنڈی آفس میں تقریباً 4 گھنٹے تک موجود رہے۔
نیب کی ٹیم کی جانب سے عمران خان سے کیس سے متعلق 20 سوالات کے جواب طلب کیے گئے۔
نیب نے عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کے ریکارڈ سے متعلق سوالات کیے اور ان سے 19 کروڑ پاؤنڈز کے فریزنگ آرڈرز کا ریکارڈ بھی طلب کیا۔
عمران خان نے بتایا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق فیصلے کا ریکارڈ کابینہ ڈویژن کے پاس ہے، این سی اے برطانیہ کے ریکارڈ تک میری رسائی نہیں، القادر ٹرسٹ کا ریکارڈ نیب کو پہلے ہی مل چکا ہے۔
نیب حکام نے عمران خان سے پوچھا کہ وفاقی کابینہ سے منظور سمری کیا آپ نے خود پڑھی تھی، جس پر عمران خان نے جواب میں کہا کہ میں نے وہ سمری خود تفصیل سے نہیں پڑھی، اس سلسلے میں شہزاد اکبر نے مجھے زبانی بریف کیا تھا، شہزاد اکبر کی ہدایات پر میں نے سمری کی منظوری دی ، بتایا گیا کابینہ نے منظوری نہیں دی توہم لندن کی عدالت میں کیس کریں گے، بتایا گیا اگر ہم کیس کریں گے تو کروڑوں روپے ادا کرنے پڑیں گے۔
عمران خان کی پیشی کے موقع پر ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب راولپنڈی آفس کے باہر گاڑی میں موجود تھیں۔