عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگرعدلیہ بھی آبدیدہ اور بے بس ہوگئی تو پھر ملک کا اللہ ہی وارث ہے، آج کل پریس کانفرنس نہیں پریشر کانفرنس ہورہی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ جیل سے رہائی تحریری سیاسی توبہ کی مرہون منت ہے، ساری قوم 9 مئی کے واقعے کی مذمت کرتی ہے اور ملزمان سے کوئی ہمدردی نہیں رکھتی لیکن چادر اور چار دیواری اور خواتین کا احترام ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں لیول پلائنگ فیلڈ ہوچکا ہے اگر نہیں ہوا تو 15 جون تک ہوجائے گا، اب سیلکشن ختم اور الیکشن ہونے چاہئیں۔
اپنے ٹویٹ میں شیخ رشید نے مزید کہا کہ معاشی اقتصادی سیاسی تباہی کا ملبہ موجودہ نااہل حکومت پر گرنا چاہیئے کسی اور پر نہیں، پاکستانی روپیہ ٹکا ٹوکری ہوگیا ہے، معلوم نہیں ڈالر کہاں پر رکے گا۔
سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اقتصادی ہے سازش کے تحت سیاسی بنا دیا گیا ہے تاکہ مصنوعی بجٹ پیش کیا جاسکے، اگرعدلیہ بھی آبدیدہ اور بے بس ہوگئی تو پھر ملک کا اللہ ہی وارث ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ آج کل پریس کانفرنس نہیں پریشر کانفرنس ہورہی ہیں، دو تین ماہ سسرال جیل کاٹنے سے قیامت نہیں آجاتی، میں نے کلاشنکوف کے جھوٹے مقدمے میں 7 سال قید کاٹ کاٹی، کڑیاں والا قتل اور 2 مرتبہ ختم نبوت میں بھی سسرال گیا ہوں اور اب پھر جانے کو تیار ہوں جب تک گرفتار نہیں ہوتا روزانہ ٹویٹ جاری رہے گی۔