ان دنوں مقبول پاکستانی ڈرامہ سیریل ’مجھے پیار ہوا تھا‘ میں ماہیر کی والدہ کا کردار کرنے والی اداکارہ سلمیٰ حسن کہتی ہیں کہ وہ اس کردار کو مکمل طور پر منفی نہیں کرنا چاہتی تھیں اسی لیے انھیں یہ کام مشکل لگا۔
بی بی سی اُردو کو دیے گئے انٹرویو میں اداکارہ سلمیٰ حسن نے بتایا کہ اُنھوں نے کافی محنت کے بعد رابعہ کے اِس غیر منطقی رویے کا جواز تلاش کیا کہ جو تکلیف زندگی میں اُسے اٹھانی پڑی، اُن کی بیٹی کو نہ اٹھانی پڑے۔
سلمیٰ حسن نے کہا کہ ’وہ (ماہیر کی والدہ رابعہ) محسوس کرتی ہے کہ مجھے پیسے کی قلت، ہر چیز کی کمی رہی، اُس کو رشتوں سے کوئی لگاؤ نہیں تو اُس کے دماغ میں یہ ہے کہ پیسہ ہونا، آسائش ہونا، یہ سب چیزیں زیادہ ضروری ہیں۔‘
ڈرامے میں رابعہ اپنی بیٹی ماہیر کی امیر خاندان میں شادی کرانے کی خواہشمند ہیں اور اس کے لیے وہ کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ اُن کی یہ منطق شائقین کی سمجھ سے بالاتر ہے جس کا اظہار وہ سوشل میڈیا پر کرتے رہتے ہیں۔
تاہم اپنے کردار پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے اُن کا کہنا ہے کہ ’مجھے یاد ہے کہ بدر بھائی (ڈائریکٹر) نے کہا کہ سلمیٰ تمہاری بہت بُرائیاں ہو رہی ہیں۔ تو میں نے کہا یہ میری جیت ہے۔ میں نے اتنے بھر پور انداز سے کردار ادا کر دیا ہے کہ وہ مجھ سے نفرت کر رہے ہیں۔ میں خوش ہوں اور مجھے کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔‘