پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شاہ محمود کو دوبارہ گرفتار کرلیا، میں آخری سانس تک مزاحمت کروں گا۔
تحریک انصاف کے اہم رہنما پارٹی کو خیرباد کہہ کر چلے گئے۔ جس میں مرکزی رہنما شیریں مزاری سمیت فیاض الحسن چوہان اور دیگر شامل ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود کی دوبارہ گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ شاہ محمود کو بھی دیگر رہنماؤں کی طرح ضمانت کے بعد پھر گرفتار کرلیا گیا۔ عدالتی حکم کے باوجود صحافی عمران ریاض کو عدالت میں پیش نہیں کیا جارہا۔ ہمارے رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پرمجبور کیا جارہا ہے لیکن میں آخری سانس تک مزاحمت کرتا رہوں گا۔
عمران خان نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لیے پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے، شدید گرمی میں کارکنوں کو چھوٹے سیلز میں ٹھونسا گیا ہے، کئی پر حراست کے دوران تشدد کیا گیا۔
ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ ہم پر جنگل کے قانون کی حکمرانی ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے طرز حکمرانی کی رہ میں صرف عدلیہ حائل ہے، آئین کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
عمران خان نے پارٹی سے راہیں جدا کرنے والے رہنماؤں سے متعلق ٹوئٹ میں دلچسپ اور طنزیہ تبصرہ کیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا کہ ہم نے پاکستان میں ”جبری شادیوں“ کے بارے میں تو سُن رکھا تھا مگر تحریک انصاف کیلئے ”جبری علیحدگیوں“ کا ایک نیا عجوبہ متعارف کروایا گیا ہے۔
چیئرمیں تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹ میں سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ میں تو اس پر بھی حیران ہوں کہ اس ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہو گئی ہیں!