رہنما پی ٹی آئی فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا کہ فواد چوہدری، شیریں مزاری و دیگر پارٹی رہنما فوج مخالف بات کرکے عمران خان کو خوش کرتے تھے
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جوکہوں گا سچ کہوں گا سچ کےسوا کچھ نہیں کہوں گا، ملک کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ فوج کےساتھ محبت میرے خاندان میں رسی بسی ہوئی ہے، ہمں سیاست عدم تشدد کے ساتھ کرنی چاہیے، 9 مئی کے واقعات سے دکھی ہونے والوں میں بھی شامل تھا، سیاست میں انتشار یا انتہاپسندی ہمیں نہیں لانی چاہئے۔
فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل، شیریں مزاری، عالیہ حمزہ اور فواد چوہدری سمیت دیگر رہنما فوج مخالف باتیں کرکے عمران خان کو خوش کرتے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے پارٹی میں کھڈے لائن تھا، میں بہت قربانیں دیں لیکن مجھے پارٹی رہنما فوج کا بندہ سمجھتے تھے، میری زمان پارک میں اینٹری بھی بند تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 8 دن سے جیل میں تھا، میں نے فیملی سے پوچھا کہ عمران خان نے گرفتاری کی مذمت کی تو مجھے معلوم ہوا کہ پارٹی چیئرمین نے تمام رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کردی لیکن مجھے بھول گئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان سے کئی عرصے سے ملاقات کے لئے وقت مانگ رہا تھا، انہیں کہا کہ جو لوگ اردگرد اکٹھےکرلیے وہ درست مشورہ نہیں دے رہے، عمران خان نے میری بات نہیں مانی جس کا نقصان بھی ہوا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ مراد سعید،علی امین، عالیہ حمزہ، شیریں مزاری جسے لوگ مقبول ہوگئے، علیم خان میرا اچھا دوست تھا اس کے ساتھ بھی تعلقات ختم کردیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن کو عمران خان نے پنجاب میں وزیر بنایا وہ رجیم چینج میں شامل تھے، گورنر ہاؤس میں عمران خان کے بنائے گئے لوگ رجیم چینج میٹنگز کرتے تھے۔
پریس کانفرنس کے دوران فیاض الحسن چوہان نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو خیرباد کہہ رہا ہوں لیکن سیاست کرتا رہوں گا۔
واضح رہے کہ آج فیاض الحسن سے قبل سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری، عبدالرزاق خان نیازی، جلیل شرقبوری سمیت مخدوم افتخار حسین گیلانی اور اسلم خان نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔