امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگون کی عمارت کے قریب دھماکے کی وائرل تصویرنے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو ہلاکررکھ دیا، 10 منٹ تک کاروبارمنفی رہا لیکن اس تصویر کی حیقیقت کچھ اور نکلی۔
سوشل میڈیا پر بہت سے اکاؤنٹس کی جانب سے رپورٹ کی جانے والی اس تصویر کے وائرل ہونے پر پینٹاگون کو بھی اس کی صداقت کے حوالے سےباضابطہ تردید جاری کرتے ہوئے واضح کرناپڑا کہ ہمارے آس پاس کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کے مطابق ، ’ہم اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ یہ جھوٹی خبر ہے، پینٹاگون پرآج کوئی حملہ نہیں ہوا‘۔
ٹیکساس کے شہرآرلنگٹن کی پولیس اور فائرڈیپارٹمنٹ نے بھی پینٹا گون یا اطراف میں کسی دھماکے کی تردید کی ہے۔
ایجنسی فرانس پریس کے مطابق متعدد مبصرین کی جانب سے تخلیقی مصنوعی ذہانت کا نتیجہ قراردی جانے والی اس تصویر سے آرٹفیشل انٹیلیجنس جیسی جدید ٹیکنالوجی کی بدولت جنم لینے والے مسائل ایک بار پھر زیربحث آگئے ہیں ۔
اے ایف پی کی تحقیقات سے علم ہوا ہے سب سے پہلے یہ تصویرشیئر کرنے والی ٹویٹ ’کیو اینون‘ کے تشہیری اکاؤنٹ کی تھی جہاں سے گمراہ کن معلومات شیئرکی گئیں تب تک اس تصویر کا اصل ماخذ بھی واضح نہیں ہوسکا تھا۔
پینٹاگون میں دھماکے کی اس جعلی تصویرکی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں چند منٹوں کے لیے کمی ہوئی، ایس اینڈ پی 500 انڈیکس نے جمعہ کو بند ہونے والی قیمت کے مقابلے میں ایک چوتھائی فیصد قیمت کھو دی تھی۔
اس تصویرکے بعداسی طرح کی دیگرجعلی تصاویربھی سامنے آئیں۔ ایک تصویرمیں پولیس افسران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گرفتارکرتے دکھائے گئے تو ایک اور تصویرمیں پوپ فرانسس کو سفید کوٹ پہنے دکھایا گیا۔