کانز فلم فیسٹول میں یوکرین کے پرچم کے رنگوں کا لباس پہنے ایک خاتون نے ریڈ کارپٹ پر دھاوا بول دیا اور پھر خون جیسا سرخ مائع اپنے اوپر انڈیل دیا۔ بعد میں نیم برہنہ لباس پہنے اس خاتون کو سکیورٹی اہلکار پکڑ کر باہر لے گئے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فیسٹیول میں مقابلہ کرنے والی فلموں کی فہرست میں شامل فرانسیسی ہدایت کار جسٹ فلیپو کی فلم ’ تیزاب’ دکھانے سے پہلے ایک خاتون سیڑھیاں چڑھی اور پھر خون سے مشابہ سرخ رنگ کے دو تھیلے نکالے اور اپنے سر پر پھاڑ ڈالے۔
خاتون کے پاس کوئی تحریری پیغام نہیں تھا۔ سکیورٹی فورسز نے فوری مداخلت کرتے ہوئے اسے وہاں سے ہٹا دیا۔
حقوق نسواں کی ایک کارکن نے بھی بدھ کی شام فیسٹیول کے ریڈ کارپٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔ اس خاتون نے سروگیسی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
اس خاتون نے بھی سرخ لباس پہنا ہوا تھا جس سے اس کا پیٹ ظاہر ہو رہا تھا۔ اس نے فرضی حاملہ ہونے کا روپ بھی دھار رکھا تھا۔
خیال رہے گزشتہ برس 2022 میں بھی کانز کے ریڈ کارپٹ پر بے لباس ہو کر دھاوا بولا گیا تھا۔ اس وقت اپنے اوپری جسم کو یوکرین کے جھنڈے کے رنگوں سے ڈھانپ کر اس پر ’ہمیں ریپ کرنا بند کرو ’ کے الفاظ لکھے گئے تھے۔
واضح رہ کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا 76 واں ایڈیشن 16 مئی سے شروع ہے اور 27 مئی تک جاری رہے گا۔