قومی اسمبلی میں 9 مئی کے واقعات اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر حملے کے خلاف مذمتی قراردایں متقفہ طور پر منظور کرلی گئیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت جاری ہے جس میں 9 مئی کے واقعات قرارداد مذمت پیش کی گئیں جسے متقفہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی سے امیر جماعت اسلامی پر حملے کے خلاف بھی مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے حوالے سے قرار داد منظور کی گئی، سویلین تنصیبات پر حملوں سے متعلق اے ٹی سی میں مقدمات چلائے جائیں گے، کوئی نیا قانون نہیں بننے جارہا ہے، موجودہ قوانین پر ہی عمل کیا جارہا ہے، میانوالی میں غریب عوام کی جمع پونجی سے خریدے گئے جہاز کھڑے تھے، انھیں بھی نہیں چھوڑا۔ عمران نیازی نے اپنے ٹویٹ میں سفید جھوٹ بولا۔
انھوں نے مزید کہا کہ باہر سے آنے والا پیسا قومی خزانے میں آنا چاہیے تھا، 60 ارب کی کرپشن کو کہاں لے کر جائیں گے۔ دوسرے ملکوں کے سربراہوں سے اس سے بڑا اور کیا مذاق ہوسکتا ہے، سعودی ولی عہد کے نادر تحفے کو بیچ کر جعلی رسید دے دی گئیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے سائفر کے نام پر جعلی پرچہ لہرایا، آج اسی امریکا سے مدد لی جارہی ہے جس پر الزام لگائے گئے۔ امریکا میں سفارتخانے کو فعال کررہے ہیں کہ وہ واشنگٹن کے سامنے حقائق رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے دور میں عمران نیازی نے پوری اپوزیشن کو جعلی مقدمات میں دیوار سے لگایا، جب انکی اہلیہ کی کرپشن کا بتایا گیا تو جھرلو الیکشن سے وزیراعظم بننے والے عمران کو یہ بات پسند نہیں آئی۔
چین کی لازوال دوستی کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے جی 20 اجلاس مقبوضہ کشمیر میں انعقاد کرکے سازش کی لیکن چین نے وہاں جانے سے صاف انکار کردیا، کوئی سوچ سکتا ہے چین کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچایا جائے، چینیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنھوں نے کشمیریوں کا ساتھ دیا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آڈیولیکس کے لیے انکوائری کمیشن بنایا گیا ہے، سپریم کورٹ کے سینیئر ترین ججز اس کمیشن کے ارکان ہیں، اس ارادے سے کمیشن بنایا کہ دودھ کا دوھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کمیشن کو چیلنج اور اس ججوں پر اعتراض کیا جب کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے جس طرح اپنےکردار کی جنگ لڑی وہ سب کے سامنے ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات، رہائش گاہوں پر حملےکیے گئے، یہ حملہ فوجی تنصیبات پر نہیں بلکہ پاکستان پر تھا، ایک سابق وزیراعظم کے حامیوں نے میانوالی ایئر بیس پر حملہ کیا، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستانی ایئربیس پر پاکستانیوں نے حملہ کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جن لوگوں نےحملے کرائے اب وہ رشتہ داریاں گنوا رہے ہیں، وہ کہتے ہیں میں قید میں تھا مجھے پتا ہی نہیں باہر کیا ہو رہا ہے، وہ شخص عدالت میں بیٹھ کر موبائل فون استعمال کرتا رہا لیکن آج تک انہوں نے مذمت کا لفظ استعمال نہیں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے عدالت میں بیٹھ کر ویڈیو ریلیز کی کہ دوبارہ گرفتار کیا تو باہر نکلیں، یہ عدالت میں بیٹھ کر دوبارہ واردات کی دھمکی دے رہے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں 9 مئی کو ایجنسی کے لوگوں نے حملے کیے، ایجنسی کے لوگ عمران خان کی 2 بہنیں، ان کا بھانجا، محمود الرشید، یاسمین راشد سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما تھے۔
اس سے قبل آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی سے متعلق خواجہ آصف کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حملہ آور کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی، سویلین ٹرائلز کے کسی نئے قانون کی ضرورت نہیں جب کہ کوئی خصوصی عدالت بھی نہیں بنا رہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان میں عدالتی نظام پہلے سے موجود ہے اور موجودہ قوانین کے تحت سویلین کے ٹرائلز کئے جائیں گے، فوج میں مستقل ادارے ہیں جو فیصلےکرتے رہتے ہیں۔