ہم سب بخوبی آگاہ ہیں کہ شہد کو کسی نہ کسی بیماری کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اسے عام استعمال میں بھی انتہائی مفید مانا جاتا ہے لیکن کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ سوجتن کر کے یہ سوٖغات تیار کرنے والی شہد کی مکھیاں بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
شہد کی مکھی عام مکھیوں کی طرح نہیں ہوتی، اس سے ڈھیروں فائدے حاصل کیے جاتے ہیں۔ شہد ککے علاوہ انہی مکھیوں کی بدولت ہم پھل اور سبزیاں حاصل کرتے ہیں۔
شہد کی مکھیاں جب ایک پھول سے دوسرے پھول پر جاتی ہیں تو پولی نیشن کے عمل سے سبزیاں اور پھل حاصل ہوتے ہیں۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ مکھیاں بھی مشکلات سے دوچار ہیں جس کی اہم وجہ ماحولیاتی آلودگی، موسمیاتی تبدیلیاں کے ساتھ ہی فصلوں پر کیڑے مار اسپرے کا استعمال ہے۔ شہد کی مکھیوں کو بچانے کے لئے ماہریں مشورہ دیتے ہیں کہ آس پاس پھولوں والے پودے لگائیں تاکہ ان مکھیوں کی نسل کو محفوظ کیا جاسکے۔
پشاور کے سفیر اللہ نے بتایا کہ چند سال قبل شہد کی مکھیوں کے ایک بکس سے وہ 25 سے 30 کلو شہد حاصل کرتے تھے اور اب اسکی مقدار 10 سے 15 کلو پرآگئی ہے جس کی وجہ سے ان کا کاروبار بھی 50 فیصد متاثر ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسم اور آب ہوا میں تغیر کے ساتھ سیلاب کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں مکھیاں مرجانے سے اب شہد کی مکھیوں کی افزائش پر انتہائی زیادہ خرچہ آتا ہے کیونکہ موسم کے حساب سے مکھیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا پڑتا ہے۔