سابق صوبائی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ جس نے پارٹی چھوڑ کر جانا ہے جائے، ہمیں مسئلہ نہیں ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں کہ لوگ مشکل وقت میں اپنی جماعت کو چھوڑ کر جائیں، جس نے جانا ہے جائے، ہمیں مسئلہ نہیں، جانے آنے سے کچھ نہیں ہوتا، ووٹ عمران خان کا ہے، البتہ لوگوں کے جانے سے پارٹی میں صفائی ہو رہی ہے۔
کراچی کی میئرشپ سے متعلق شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ کراچی میں جو اکثریت ثابت کرے گی اسی کا میئر آنا چاہئے، الطاف حسین سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں اور نہ ہونا چاہئے، اصل اپوزیشن تو ہم ہیں، البتہ ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں جا سکتے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان ملک سے باہر نہیں جائیں گے، پی ٹی آئی کا مقابلہ الیکشن میں نہیں کیا جا سکتا اسی لئے ہمیں فوج سے لڑانے کی سازش کی گئی، ہم نے پرامن احتجاج کی کال دی اور اس میں نامعلوم افراد شامل ہوئے۔
9 مئی کے واقعات کے حوالے سے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جلاؤ گھیراؤ کی جوڈیشل انکوائری اور اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے لیکن یہ کوئی طریقہ نہیں کہ کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی قانون نہیں، اگر انہیں عمران خان کو گرفتار کرنا تھا تو کرلیتے لیکن عدالت کے احاطے سے گرفتار کرنا غلط طریقہ تھا، کسی پی ٹی آئی رہنما نے توڑ پھوڑ کا کہا ہے تو انہیں گرفتار کریں۔
اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر اور رہنما پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی پی کراچی میں میئر نہیں توڑ رہی، مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، ہم نے بھی دیگر پارٹیوں سے رابطے کیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی افراد نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا ہے، ہم نے میئر کا نام سوچ لیا جس کا اعلان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وقت آنے پر کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کور کمانڈر ہاؤس اور جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والی خواتین کو نہیں چھوڑا جائے گا، حسان نیازی کور کمانڈر کے گھر کی چھت پر کیا کر رہے تھے، اس کی بھی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے۔