رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پارٹی کی خواہش ہے کراچی کو ایک نوجوان میئر ملنا چاہئے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کی خواہش ہے کہ کراچی کو ایک نوجوان میئر ملنا چاہئے، متحدہ کے دونوں ادوار لوگوں کو یاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرعل (ر) مشرف کے دور میں اضافی وسائل اور اختیارات ہونے کے ساتھ خودمختار بلدیاتی نظام تھا، اس لئے نعمت اللہ خان نے اچھی کارکردگی دکھائی جب کہ مصطفیٰ کمال نے عہدہ سنبھال کر چار چاند لگا دیئے تھے۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ جس جماعت کا بھی میئر بنے وہ عوام کی حمایت سے محروم ہوگا، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو عوامی تائید حاصل نہیں، ہمیں 2015 میں ان تینوں جماعتوں سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔
حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے زبردستی خود کو نمبر ون پارٹی بنادیا، بدلیاتی الیشن بائیکاٹ پر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے تھا، پی پی کا کراچی میں 20 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں لیکن اب وہ 50 فیصد نشستیں جیتنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے ضلع شرقی، ضلع سینٹرل، ضلع کورنگی میں حلقے 80 ہزار جب کہ پیپلز پارٹی نے ملیر اور کیماڑی میں اپنے حلقے 20 ہزار پر بنادیئے، لہٰذا پیپلز پارٹی اپنا میئر لیکر آگئی تو فنڈز کی تقسیم پر ضلعوں کے درمیان زبردست پولرآئزیشن ہوگی۔
ایک سوال پر فاروق ستار نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب پیپلز پارٹی میں ایک بہتر آدمی ہیں جنہوں نے بطور ایڈمنسٹریٹر تھوڑا بہت کام کیا، البتہ پی پی اپنے میئر کو بھی اختیارات دینے کو تیار نہیں، کراچی میں مرتضیٰ وہاب کو صرف استعمال ہی کیا جائے گا۔