قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر اعظم شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کلین چٹ دے دی، احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف اور دیگر کی بریت درخواستوں پر حتمی دلائل طلب کرلئے ہیں۔
لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔
نیب کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر جواب عدالت میں جمع کروایا گیا۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے، نہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا اور نہ ہی شہباز شریف نے کوئی فوائد حاصل کیے،، شہباز شریف کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
نیب کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کے خلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا ریکارڈ اور شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے، بغیر کسی شکوک و شبہات کے یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا۔
نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کامران کیانی نے سرکاری کے خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا نہ ہی فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی، شہباز شریف نے آشیانہ کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔
نیب نے استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کر دے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ بریت کی درخواستوں پر حتمی دلائل کے لیے تیار ہیں۔
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ آج طبیعت ناساز ہے، آئندہ سماعت پر دلائل دیں تو اچھا ہوگا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 8 اپریل 2023 کو آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں وکیل امجد پرویز نے وزیراعظم شہباز شریف، احد چیمہ اور فواد حسن فواد کی بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں ۔
ادھر لاہور کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں بریت درخواست پر حتمی دلائل طلب کرلیے۔
احتساب عدالت کے جج ساجد علی اعوان نے وزیراعظم کے معاون خصوصی احد چیمہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں بریت کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل امجد پرویز نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نے احد چیمہ سمیت دیگر کے آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے، درخواست گزار کے خلاف کوئی شواہد سامنے نہیں آسکے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نے احد چیمہ کو ریفرنس سے بری کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے احد چیمہ کی بریت کی درخواست پر حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔