پنجاب کی نگراں حکومت نے دہشت گردوں کو غیر معمولی سہولت کاری پر ایک جج کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملزمان کی شناخت اور گرفتاریاں یقینی بنائی جارہی ہیں، ٹاپ لیڈر شپ سے ٹیلی فونک رابطے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آرہے ہیں، لاہور میں ٹاپ لیڈر شپ سے رابطے کی 628 کالیں ٹریس ہوچکی ہے۔
اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث اصل ملزموں کی نشاندہی کرنے والے افراد کے لیے نقد انعامات کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے کے نامزد ملزمان کی غیر قانونی سہولت کاری پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو غیر معمولی سہولت کاری پر ایک جج کے خلاف ریفرنس بھیجا جائے گا جبکہ نامزد ملزموں کی غیر قانونی اور غیر آئینی سہولت کاری کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ نامزد ملزموں کی سہولت کاری انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمشنر لاہور ڈویژن کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم آج زمان پارک جائے گی۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شرپسندوں کے خلاف درج مقدمات کی بھرپور پیروی کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ کمشنرز اور آر پی اوز کو پراسیکیوشن کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے روزانہ میٹنگ کی ہدایت کردی۔
محسن نقوی نے کہا کہ مفرور شرپسندوں کی جلد از جلد گرفتاری یقینی بنائی جائے، آرمی تنصیبات اور عوامی اثاثوں پر حملہ کرنے والے رعایت کے مستحق نہیں، 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے، مذموم منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کی گئی۔