Aaj Logo

اپ ڈیٹ 19 مئ 2023 12:12am

چھوڑ کر جانے والوں پر دباؤ تھا، اکیلا بھی رہ گیا تو کھڑا رہوں گا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نےکہا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم اور آئین کی خلاف ورزی کی، ضمانت کے باوجود کسی بھی وقت میری دوبارہ گرفتاری کا خدشہ ہے۔

جرمن میڈیا ڈی ڈبلیو کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خدشہ ہے ضمانت کے باوجود مجھے کسی بھی وقت دوبارہ گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ملک میں جنگل کا قانون ہے جہاں صرف طاقتور کی حکمرانی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بدھ کی رات 40 دہشت گردوں کو پکڑنے کی آڑ میں میری رہائش گاہ پر حملے کا منصوبہ بنایا گیا، پولیس نے پورے علاقے کا محاصرہ کر رکھا تھا، میں نے میڈیا کو زمان پارک آنے کی پیشکش کی کہ وہ خود آکر تلاشی لے سکتے ہیں۔ اس سے ساری صورتحال واضح ہو گئی کیونکہ وہاں کوئی دہشت گرد موجود نہیں تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرنے والوں سے متعلق کہا کہ قوم جانتی ہے کس قسم کا دباؤ ڈالا جارہا ہے، پارٹی چھوڑنے والوں پر بہت دباؤ ہے، اکیلا بھی ملک کی حقیقی آزادی کے لئے کھڑا رہوں گا، میری ہمدردیاں پارٹی چھوڑنے والوں کے ساتھ ہیں۔

9 مئی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہر کوئی کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کی مذمت کر رہا ہے، عمارت کو جلانے کا الزام ہم پر لگایا جارہا ہے، لہٰذا تحقیقات کے لئے آزاد کمیشن بنایا جائے اور اگر آزاد تحقیقات ہوئیں تو ثابت ہو جائے گا کہ سب منصوبہ بندی تھی۔

27 سال میں ایسا جلاؤ گھیراؤ نہیں ہوا، پولیس نے لوگوں کو چی ایچ کیو کی طرف دھکیلا

ان کا کہنا تھا کہ میں جیل میں تھا مجھے کچھ معلوم نہیں تھا لیکن 27 سال میں ایسا جلاؤ گھیراؤ نہیں ہوا، ہم منصوبہ بندی کے ثبوت دیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کرکے لوگوں سے حملہ کروایا گیا، پولیس نے لوگوں کو جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کی طرف دھکیلا، لبرٹی سے جی ایچ کیو کی طرف جانے والوں کو کوئی روکنے والا نہیں تھا، واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کہاں ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والوں کی شکلیں دکھائی جائیں، یہ وہی لوگ تھے جو میانوالی حملے میں ملوث تھے، ان سب چیزوں کی تحقیقات بہت ضروری ہے۔

تحریک انصاف کو فوج کے سامنے کھڑا کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے

ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ تحریک انصاف کو فوج کے سامنے کھڑا کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، فوج سے کوئی لڑے گا تو ملک ہارے گا، یہ سب کچھ ہونے سے پی ڈی ایم کو فائدہ ہوگا، ملک میں جمہوریت تباہ ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے غیر قانونی طریقے سے اغواء کیا گیا، میرے کارکنان پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں، ہمارے 7 ہزار 500 کارکنان اور تمام رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا جب کہ تقریباً 25 کارکنوں کو شہید کردیا گیا ہے۔

کارکنان نے عدالتی احاطے سے میرے غیر قانونی اغواء پر پُرامن احتجاج کیا

اپنی گرفتاری پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ پر بھی دو قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں، ہمارے ساتھ دہشت گردوں والا سلوک کیا جا رہا ہے، منصوبے کا مقصد میری پارٹی کو ختم کرنا ہے، کارکنان نے عدالتی احاطے سے میرے غیر قانونی اغواء پر پُرامن احتجاج کیا۔

عمران خان نے کہا کہ پارٹی قیادت کو ضمانت کے باوجود جیلوں میں ڈال دیا گیا، جسےعدالت رہا کرنے کا حکم دیتی ہے یہ دوبارہ گرفتار کرلیتے ہیں، خواتین کارکنان کو بھی گرفتار کیا گیا جب کہ سابق وزیر شہریار آفریدی کو اہلیہ سمیت اٹھا لیا گیا۔

انٹرویو کے دوران عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے اوپر 150 کے قریب مقدمات درج کر لیے گئے، چار نئے کرمنل کیس اس وقت بنائے گئے جب میں جیل میں تھا، مجھ پر دہشت گردی کے 40 مقدمات بنائے گئے، ایک دن میں 50 کے قریب کیسز بھی بنا دیے گئے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میرے اوپر 2 کرپشن کے مقدمات بنائے گئے ہیں، پاکستانی قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، میں نے ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، کوئی ان جھوٹے مقدمات اور الزامات پر یقین نہیں کرے گا، میں خود پر حملے کی ایف آئی آر درج نہ کروا سکا۔

ہر کسی سے الیکشن پر بات کرنے کیلئے تیار ہوں

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 90 دن پورے ہوگئے ایسے میں نگراں حکومت کی کیا قانونی حیثیت رہ گئی، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اب کوئی حکومت نہیں رہی، وفاقی حکومت اور نگراں حکومت نے آئین توڑا ہے، یہ سب الیکشن سے بھاگنے کے پلان کا حصہ ہے، صاف اور شفاف الیکشن کےعلاوہ کوئی بھی راستہ ملکی تباہی ہے، میں ہر کسی سے الیکشن پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں۔

ملک کی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ پاکستان بدترین سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار ہے، ملک میں مہنگائی سری لنکا سے بھی بڑھ چکی ہے، سیاسی و معاشی بحران کا واحد حل شفاف الیکشن ہے۔

Read Comments