وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ساتویں خانہ و مردم شماری کے نتائج قبول نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر تحفظات سے حکومت کو کئی بار آگاہ کیا، مردم شماری ڈیجیٹل ہوں یا کچھ بھی اس میں ہر شخص کو گنا جانا چاہئے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے، گروتھ ریٹ پر گنا ہے تو مردم شماری کا کیا فائدہ، اس ملک کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 5 دن بڑھانے سے خوش نہیں ہوں گا، ہمیں 2017 میں بھی غلط گنا گیا، مشترکہ مفادات کونسل میں معاملے کو لیکر گیا، ہم اس مردم شماری کو قبول نہیں کریں گے، جب بھی لوگ آئے وہ ہمارے سوالوں کے جواب نہیں دے سکے۔
اس کے علاوہ 9 مئی کے واقعات پر ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، شرپسندوں نے درختوں تک کو آگ لگادی، تمام ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے، سب گرفتار ہوں گے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابی شیڈول کی مدت زیادہ رکھنے کے خلاف کل صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ تاخیری حربوں کے خلاف تمام اضلاع میں احتجاج کریں گے، بلدیاتی انتخابی شیڈول کی ایک ماہ مدت زیادتی ہے، تاخیری حربے بلدیاتی منتخب نمائندوں کوقبول نہیں۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ ایک سال سے بلدیاتی نمائندے انتظار کر رہے ہیں، لہٰذا الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابی شیدول پر نظرثانی کرے۔