Aaj Logo

اپ ڈیٹ 18 مئ 2023 11:11pm

تحریک انصاف کی مزید وکٹیں گر گئیں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد، سابق مشیر وزیراعظم ملک امین اور ایم پی اے عمران شاہ نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔

تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے، محمود مولوی اور عامر کیانی کے بعد اب پی ٹی آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد ، سابق مشیر وزیراعظم ملک امین اسلم اور ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔

رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹرعمران شاہ کا پارٹی اور سیٹ چھوڑنے کا اعلان

تحریک انصاف کے ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی صوبائی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہورہا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد ٹی وی دیکھنا بند کردیا تھا، جس طرح اشتعال انگیزی پھیلائی گئی ایسا کوئی پاکستانی نہیں کرسکتا، ہمیں ان فوجیوں کے بارے میں سوچنا چاہیے جو سیاچن جیسے سرد مقام پر بھی دفاع وطن کے لئے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

سابق مشیر وزیراعظم ملک امین اسلم کا بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ

سابق مشیر وزیراعظم برائے موسمیاتی تبدیلی اور تحریک انصاف کے رہنما ملک امین اسلم نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

ملک امین اسلم تحریک انصاف کی ٹکٹ پر اٹک سے الیکشن لڑے تھے، اور منتخب ہو کر بلین ٹری منصوبے کے سربراہ اور وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی بھی رہ چکے ہیں۔

ملک امین اسلم نے پریس کانفرنس میں تحریک انصاف چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں 13 سال قبل اس جماعت میں شامل ہوا، لیکن آج یہ وہ جماعت نہیں جس میں شامل ہوا تھا۔

ملک امین نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے ایجنڈے پر پی ٹی آئی کو جوائن کیا، اور بلین ٹری سونامی کا منصوبہ شروع کیا، اور اس منصوبے کو شفاف انداز میں مکمل کیا، پی ٹی آئی کا نظریہ امن پسندی اور ملک میں انصاف کی بالادستی کیلئے تھا، لیکن 9 مئی کے واقعات نے مجھ جیسے لوگوں کو دھچکا دیا۔

ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ 9 مئی شہدا کی یادگاروں تک کو نہیں چھوڑا گیا، پی ٹی آئی کی قیادت کو انٹراپارٹی انکوائری کرنی چاہئے تھی اور واقعات میں ملوث عناصر کو خود بے نقاب کرنا چاہئے تھا، لیکن یہ ایجنڈا ہمارے دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کررہا ہے۔

سابق مشیر نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم اور ہماری سیاست ہے، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، پی ٹی آئی کے ایجنڈے کے ساتھ اب نہیں چل سکتا، اس ایجنڈے نے پارٹی کو ہائی جیک کرلیا ہے، پارٹی کی تحریک غلط سمت میں چل پڑی ہے، اس لئے آج بغیر کسی دباؤ کے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔

ملک امین کا کہنا تھا کہ اس وقت پارٹی کا ایجنڈا کوئی اور چلا رہا ہے، کون لوگ تھے جو بتا رہے تھے کہ تنصیبات پر حملہ کرنا ہے، عمران خان تو آج بھی کہتے ہیں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا حصہ ہوں، 9 مئی کو پرتشدد حملوں کے حوالے سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، کالی بھیڑیں پارٹی کو کھائی میں پھینک رہی ہیں۔

پی ٹی آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات کا جماعت چھوڑنے کا اعلان

”آج نیوز“ سے خصوصی بات کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی محمد امجد نے پارٹی سے علیحدگی کی تصدیق کردی ہے۔

پی ٹی آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد آج شام 6:00 بجے پریس کانفرنس میں پارٹی چھوڑنے کا اعلان کریں گے۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور وہ 24 گھنٹوں میں پریس کانفرنس کریں گے۔

ذرائع کے مطابق سیف اللہ ابڑو کا پی ٹی آئی کے موجودہ بیانیے سے اظہار لاتعلقی کرچکے ہیں اور انہوں نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔

جنوبی پنجاب کے ارکان کی پریس کانفرنس

جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی۔

پریس کانفرنس کرنے والے ارکان میں تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے ظہیرالدین علی زئی،عون حمید ڈوگر، عبدالحی دستی، نیاز گشکوری، علمدار قریشی، قیصر مگسی، ملک مجاہد میتلا، اشرف خان رند، ملک جہانزیب وارن اور ملک مجتبی میتلا شامل تھے۔

ظہیرالدین علی زئی کا کہنا تھا کہ عسکری تنصیبات پر حملہ انتہائی شرم ناک ہے، پاکستان ہے تو سیاست ہے، پاکستان نہیں توکچھ بھی نہیں ہے۔

اشرف رند نے کہا کہ سب سے پہلے ریاست، پھر سیاست ہے، 9 مئی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں، پاک فوج کے گھروں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، یہاں کسی جماعت کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔

قیصرمگسی کا کہنا تھا کہ ہم افواج پاکستان اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کی قوم کی ترجمانی کرنے آئے ہیں، پاکستان کا نقصان ہم سب کا نقصان ہے، یہ مذموم حرکت کرنے والے کیفر کردارتک پہنچیں گے، کوئی محب وطن ملک دشمن پارٹی کاحصہ نہیں رہ سکتا۔

صحافیوں کی جانب سے پی ٹی آئی چھوڑنے سے متعلق سوال پر ارکان نے جواب دینے سے گریز کیا، اور پریس کانفرنس ختم کردی۔ تاہم اشرف رند نے کہا کہ ہم آج ملک اور افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں، آئندہ پریس کانفرنس میں سیاسی معاملات پربات ہوگی۔

عامر کیانی کا پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان

گزشتہ روز راجا عامر کیانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت سے دستبردار ہورہا ہوں، صرف پارٹی ہی نہیں بلکہ سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں، اس کا فیصلہ 2 ماہ پہلے کر لیا تھا، آج صرف اعلان کیا ہے۔

عامر کیانی کا کہنا تھا کہ میرے آباؤ اجداد پاک فوج میں ہیں، میرے سسر بھی فوجی ہیں، میری اس ادارے سے محاذ آرائی نہیں بنتی، پاکستان کی بقا اس کے ادارے ہیں، اداروں کے خلاف کھڑا ہونا بدنصیبی ہے، 9 مئی کے واقعات پر دکھ ہے، جدوجہد ہم نے سیاسی لوگوں کے خلاف کرنی ہے، ایسی سیاست نہیں کرسکتا جس سے پاکستان کی سلامتی پر آنچ آئے۔

پی ٹی آئی رہنما سے سوال کیا گیا کہ کیا فیصلے سے قبل عمران خان کو آگاہ کیا۔ تو راجا عامر کیانی نے کہا کہ میری ایک ماہ سے عمران خان سے بات نہیں ہوئی۔

محمود مولوی کا پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان

16 مئی کو پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے محمود مولوی نے بھی پارٹی اور قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اداروں اور اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کاحامی نہیں ہوں، میں اپنی فوج کے کبھی خلاف گیا اور نہ کبھی جاؤں گا۔

محمود مولوی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو املاک جلانے پر احتجاجا پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، میں نے ہمیشہ فرنٹ لائن پر ہی کھیلا ہے، مجھے کسی سے کوئی خوف نہیں ہے۔

سابق ایم این اے نے کہا کہ فوج کی یادگاروں کی توڑ پھوڑ سے ہم کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، وہ کام کئے جارہے ہیں جو بھارت نہ کرسکا، میں سمجھا تھا کہ پی ٹی آئی سلجھی ہوئی جماعت ہے، یہ واقعہ دیکھنے کے بعد مجھے بہت افسوس ہوا۔

Read Comments