پولیس نے زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کردیئے اور پولیس لائنز کے باہر سینکڑوں کنٹینرز پہنچا دئیے گئے۔
عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک لاہور میں کسی بھی وقت پولیس کے بڑے آپریشن کا امکان ہے، پولیس نے زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کردیئے ہیں اور پولیس لائنز کے باہر سینکڑوں کنٹینرز بھی پہنچا دئیے گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دھرم پورہ پل پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جب کہ مال روڈ، کینال روڈ، انڈر پاس، دھرم پورہ روڈ اور ٹھنڈی سڑک بند کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور عمران خان کے درمیان 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے کل مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم کل دوبجے کے بعد کمشنر لاہور کی سربراہی میں زمان پارک جائے گی اور تلاشی سےمتعلق عمران خان کے نمائندوں سے مذاکرات کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ 400 پولیس اہلکار زمان پارک کی تلاشی کا حصہ بنیں گے۔
ادھر نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کیمروں کی موجودگی میں زمان پارک کی تلاشی لی جائے گی۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ روز زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پولیس کوشرپسندوں کے خلاف فری ہینڈ دینے کا اعلان کیا تھا۔
ایس پی سول لائنز حسبن جاوید بھٹی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ زمان پارک سے فرار ہونے والے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے، انفارمیشن ہے کہ ابھی بھی کچھ لوگ زمان پارک موجود ہیں۔
حسن جاوید بھٹی نے کہا کہ پکڑے جانے والے 8 مشتبہ افراد سے تفتیش جاری ہے، لہٰذا تفتیش مکمل ہونے سے پہلےکچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
زمان پارک میں آپریشن سے متعلق ایس پی سول لائز کا کہنا تھا آپریشن و دیگر میرے لیول سے اوپر کے فیصلے ہیں، جو بھی لیڈرشپ فیصلہ کرےگی اس کو فالو کریں گے۔
حکومت نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کررکھا ہے، اور نگراں حکومت پنجاب نے وزیراطلاعات نے گزشتہ روز زمان پارک میں مبینہ 40 شرپسندوں کی موجودگی کا الزام عائد کرتے ہوئے عمران خان سے ملزمان کی حوالگی کی ڈیڈ لائن دی تھی، جو ختم ہو چکی ہے۔
آج نیوز نے عمران خان کے سکیورٹی گارڈ سے خصوصی بات کی اور زمان پارک میں شرپسندوں کے موجود ہونے کے حوالے سے سوال کیا تو سکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں میڈیا اور عمران خان کی سکیورٹی کے علاوہ کوئی اور موجود نہیں۔
گزشتہ روز عامرمیر نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوزسے گفتگو میں کہا عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا ہے، وہ اشتعال دلانے کی کوشش کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل (آج) دوپہر2 بجے تک زمان پارک میں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔
نگراں وزیراطلاعات نے کہا کہ مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ زمان پارک میں 30 سے 40 دہشتگرد موجود ہیں، 24 گھنٹے پورے ہونے پر حکمت عملی کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ہوسکتا ہے کہ عمران خان ان افراد کو ادھر ادھرکرلیں۔
عامرمیر نے دعویٰ کیا کہ ان افراد کو کور کمانڈرلاہور کے گھر پرتوڑ پھوڑ کے دوران زمان پارک سے ہدایات دی جا رہی تھیں۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کور کمانڈر کی وردی ساتھ اٹھا لائے تھے۔