دنیا کے قدیم ترین بائبل مخطوطات میں سے ایک 1100 سال پرانی عبرانی بائبل نیویارک میں 38 ملین ڈالرز (10ارب 82 کروڑ 68 لاکھ 53 ہزار 600 پاکستانی روپے ) میں فروخت ہوئی ہے۔
چمڑے سے بنی جلد والی کوڈیکس سسون میں ہاتھ سے لکھی مکمل عبرانی بائبل موجود ہے جسے رومانیہ میں امریکا کے سابق سفیرالفریڈ ایچ موسیٰ نے خریدا۔
نیلام گھر سوتھیبیز نے ایک بیان میں کہا کہ موسیٰ نے یہ قدیم متن تل ابیب میں واقع امریکی فرینڈز آف ANU (یہودی افراد کیلئے میوزیم ) کی جانب سے حاصل کیا جہاں اسے رکھا جائے گا۔
اس نسخے کو نیلامی سے قبل دنیا بھر کے دورے کے دوران مارچ میں ANU میوزیم میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
یہودیت سے متعلق تاریخی چیزوں کی ماہر شیرون لبرمین منٹز کا کہنا ہے کہ 38 ملین ڈالر کی قیمت کا ٹیگ، جس میں نیلامی گھر کی فیس بھی شامل ہے، ”عبرانی بائبل کی گہری طاقت، اثر و رسوخ اور اہمیت کی عکاسی کرتا ہے، جو انسانیت کا ایک ناگزیر ستون ہے“۔
یہ نیلامی میں فروخت ہونے والے مخطوطات کی سب سے زیادہ قیمتوں میں سے ایک ہے۔ اس سے قبل 2021 میں امریکی آئین کی ایک نایاب کاپی 4 کروڑ 30 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔ لیونارڈو ڈا ونچی کا کوڈیکس لیسٹر 1994 میں 31 ملین ڈالر یا آج کے دور کے تقریبا 60 ملین ڈالرز میں فروخت ہوا۔
منٹز نے کہا کہ وہ ”آج کے یادگار نتائج سے بہت خوش ہیں ، کوڈیکس سسون جلد ہی اسرائیل میں اپنی عظیم الشان اور مستقل واپسی کرے گا اور دنیا کے سامنے نمائش کے لئے پیش کیا جائے گا“۔
خیال کیا جاتا ہے کہ کوڈیکس سسون کو 880 اور 960 کے درمیان کسی وقت تیارکیا گیا تھا۔
یہ نام 1929 میں اس وقت پڑا جب ایک عراقی یہودی کاروباری شخصیت کے بیٹے ڈیوڈ سولومن سسون نے اسے خریدا، اُس نے لندن کے گھر کو یہودی مخطوطات کے مجموعے سے بھر دیا تھا۔
سسون کی جائیداد انکی موت کے بعد منقسم ہوگئی تھی اوربائبل کا کوڈیکس 1978 میں زیورخ میں سوتھیبیز نے برٹش ریل پنشن فنڈ کو تقریبا 320،000 ڈالر یا آج کے ڈالر میں 1.4 ملین ڈالر میں فروخت کیا تھا۔
پنشن فنڈ نے 11 سال بعد کوڈیکس سسون کو ایک بینکر اور آرٹ کلکٹر جیکی صفرا کو فروخت کیا جنہوں نے 1989 میں اسے 3.19 ملین ڈالر (آج کے ڈالر میں 7.7 ملین ڈالر) میں خریدا تھا۔ صفرا ہی بدھ کے روز اس قدیم نسخے کے فروخت کنندہ تھے۔