اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 25 مئی تک توسیع کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ایم پی او میں کوئی گرفتار ہوجائے تو درخواست استثنیٰ غیر مؤثر ہوجاتی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کو تحفظ دینے کا پولیس بیان آجائے تو ایسا مؤقف نہیں رہے گا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر بیماریاں ختم اور حاضری یقینی ہونی چاہیئے، سیاسی حالات کی عدالت کی ذمہ دار نہیں ہے، پی ٹی آئی وکلاء نے کہا گرفتاری پہلے، مقدمات بعد میں درج ہوتے ہیں۔
عدالت نے فریقین سے ضمانت کنفرمیشن پر حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کی گرفتاری پر ہنگامہ آرائی کے مقدمات پر سماعت ہوئی۔
ٹیپوسلطان پولیس نے ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں گرفتار رکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ابتدائی تفتیش اور دیگرکارروائی مکمل کرلی ہے اور 2 ملزمان کے بیانات جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ریکارڈ کروانا ہیں۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔
عدالت نے فردوس شمیم نقوی سمیت دیگرملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تفتیشی افسر اور پراسیکیوشن سے 19 مئی تک جواب طلب کرلیا۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ مجھے شارع فیصل تھانے میں رکھا گیا جہاں واش روم کی سہولت بھی دستیاب نہیں، تھانے میں پانی بھی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لاک اپ میں رکھنے کی کوشش کی، بھرے ہوئے لاک اپ میں جانے سے انکار کیا۔